مسکراہٹ کے پیچھے چھپا صحت کا راز، دانتوں سے متعلق اہم حقائق
دانت نہ صرف کھانے اور بولنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ جسمانی صحت اور خود اعتمادی سے بھی جڑے ہیں۔ بروقت دیکھ بھال، صحیح خوراک اور قدرتی طریقے دانتوں کو مضبوط اور صحت مند رکھتے ہیں

دانت ہمارے جسم کا اہم حصہ ہیں، جو نہ صرف خوراک کو چبانے اور ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ بولنے اور چہرے کی ساخت کو برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ صحیح دانتوں کے بغیر نہ تو کھانا صحیح طرح چبایا یا ہضم کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی الفاظ کی درست ادائیگی ممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دانت ہماری جسمانی صحت، چہرے کی خوبصورتی اور خود اعتمادی کے لیے بھی انتہائی اہم ہیں۔
دانتوں کے بغیر مسکراہٹ ادھوری محسوس ہوتی ہے اور درست دانت چہرے کو پرکشش بناتے ہیں۔ دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماری نہ صرف منہ میں مسائل پیدا کرتی ہیں بلکہ یہ دل کی بیماریوں اور خون کے بہاؤ پر بھی اثر ڈال سکتی ہیں۔ دانتوں کی صحت کا آغاز حمل کے ابتدائی مراحل میں ہوتا ہے اور یہ زندگی بھر ترقی پذیر رہتی ہے۔
بچہ پیدا ہونے کے تقریباً 6-8 ماہ بعد پہلا دودھ کا دانت نکلتا ہے اور بالغ ہونے تک ایک شخص کے 32 مستقل دانت نکلتے ہیں، جن میں 8 انسائزر، 4 کینائن، 8 پریمولر اور 12 مولر (عقل دانت بھی شامل) ہوتے ہیں۔ دانت کی بیرونی سطح اینامیل ہوتی ہے، جو جسم کی سب سے مضبوط مادہ ہے۔ اس کے نیچے ڈینٹین اور اندر پلس ہوتا ہے، جس میں خون کی نالی اور اعصاب موجود ہوتے ہیں۔
دانتوں کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنے سے کیویٹی، مسوڑھوں کی سوجن، پائرِیا اور دانتوں کا پیلا پن جیسی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ دانتوں کی صفائی کا صحیح طریقے سے نہ ہونا اور زیادہ میٹھا یا تلی ہوئی غذائیں کھانا ہے۔ آیوروید کے مطابق، دانت ہڈیوں کا حصہ ہیں اور ان کی صحت وات، پِت اور کف کے توازن سے جڑی ہے۔ پرانی روایات میں نیم کی داتون اور ارجن کی چھال دانت مضبوط کرنے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں۔
دانتوں کے لیے سادہ گھریلو تدابیر بھی مفید ہیں، جیسے دن میں دو بار برش کرنا، سرسوں کے تیل اور سنگِ نمک سے مسوڑھوں کی مالش، نیم کی داتون استعمال کرنا اور گرم پانی میں نمک ڈال کر کلی کرنا۔ کیلشیم اور وٹامن ڈی کے حصول کے لیے دودھ، دہی، پنیر اور دھوپ سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
دانتوں کا رنگ اور حالت بھی صحت کے بارے میں اشارے دیتے ہیں۔ پیلے دانت کمزور اینامیل کی نشانی ہو سکتے ہیں اور دانت کا درد سر یا کان میں بھی محسوس ہو سکتا ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ مسوڑھے اور ہڈیاں سکڑ سکتی ہیں، جس سے دانت زیادہ بڑے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ قدرتی عمل ہے اور عمر کے ساتھ جسمانی تبدیلیوں کا حصہ ہے۔
صحیح دیکھ بھال، متوازن خوراک اور طبی رہنمائی سے دانت نہ صرف مضبوط رہ سکتے ہیں بلکہ مسکراہٹ کو بھی خوبصورت اور صحت مند بنایا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔