’صحت اور تعلیمی میدان میں مسلمانوں کی شراکت ناگزیر‘

ڈاکٹر ریحان شکیل نے کہا ’’مسلمانوں کو ہمہ جہت ترقی کے لئے جہاں تعلیم کے میدان میں ادارے کھولنے کی ضرورت ہے وہیں صحت کے میدان میں اسپتال قائم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔‘‘

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کالندی ہاسپیٹل کے ڈائریکٹر اور ماہر امراض جلد ڈاکٹر ریحان شکیل نے صحت اور تعلیم کے میدان میں مسلمانوں کی شراکت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بغیر مسلمانوں کی ترقی ممکن نہیں۔ یہ بات انہوں نے کالندی اسپتال کے زیر اہتمام اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن دہلی کے تعاون سے منعقدہ مفت میڈیکل کیمپ میں کہی۔

ڈاکٹر ریحان شکیل نے کہا کہ مسلمانوں کو ہمہ جہت ترقی کے لئے جہاں تعلیم کے میدان میں ادارے کھولنے کی ضرورت ہے وہیں صحت کے میدان میں اسپتال قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسلمانوں کو دونوں میدان میں یکساں مواقع اور سہولت میسر ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کالندی اسپتال کا قیام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور اس اسپتال کے ذریعہ غریبوں کا کم سے کم شرح پر علاج کرنا مقصد ہے اور اسی کے تحت مفت میڈیکل کیمپ لگایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ بلڈ پریشر اور ذیابطیس کی جانچ کے ساتھ مریضوں کو دوائیاں اور مشورے بھی دیئے گئے۔ کالندی اسپتال کے دوسرے ڈائریکٹر مبشر حسین نے صحت کے میدان میں خدمت خلق کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کالندی اپنے قیام سے مسلسل مفت میڈیکل کیمپوں کا انعقاد کرتا رہا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ اے ایم یو اوبلڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر فصیح اللہ خاں اور جنرل سکریٹری محمد اسلم خاں ایڈووکیٹ نے اس موقع پر بتایا کہ ہم لوگ کالندی اسپتال کے ساتھ ایک یاد داشت مفاہمت دستخط کرنے جا رہے ہیں اور اس کے تحت ہر مسلمانوں کے مختلف علاقوں میں مفت میڈیکل کیمپ منعقد کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اے ایم اولڈ بوائز ہر ماہ ایک خصوصی لیکچر کا بھی اہتمام کرنے جا رہا ہے جہاں مختلف موضوعات پر ماہرین سے لیکچر دلوائے جائیں گے۔ اس موقع پر اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں میں سینئر نائب صدر فصیح محمود، ساجد علی جوائنٹ سکریٹری، ثمینہ نسرین رکن اور استاذ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے علاوہ دیگر سرکردہ افراد موجود تھے۔ اس کے علاوہ سینکڑوں مریضوں کو تشخیص کے ساتھ انہیں دوائیاں بھی دی گئیں۔

میڈیکل کیمپ میں ہر امراض کے ڈاکٹر موجود ہیں۔ جنرل فزیشین ڈاکٹر ایف احمد، پیڈیاٹرک میں ڈاکٹر نفیس الحسن، سرجری میں ڈاکٹر حسین، میڈیسن میں ڈاکٹر امتیاز بھارتی، نیورولوجی کے ڈاکٹر سندیپ ڈھانڈا، ڈنٹسٹ ڈاکٹر تبسم، گائنیکولوجسٹ ڈاکٹر خوشبو، ڈاکٹر فرید، آرتھوپیڈکس میں ڈاکٹر اویس قریشی اور ڈاکٹر رضوان اور اس کے علاوہ دیگر امراض کے ڈاکٹر بھی موجود تھے اور ساتھ ہی فزیو تھراپی کے ڈاکٹرس اور پورا عملہ بھی موجود تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Mar 2019, 5:09 PM