اگر 95 فیصد لوگ بھی ماسک پہنیں تو لاک ڈاؤن کی کوئی ضرورت نہیں: عالمی ادارہ صحت

ڈبلیو ایچ او کے یورپی علاقے کے ڈائرکٹر ہینز کلوگ نے جمعرات کے روز کہا کہ اگر 95 فیصد لوگ بھی محفوظ ماسک پہنتے ہیں تو کسی بھی ملک میں کورونا وائرس کے سلسلے میں لاک ڈاؤن لگائے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی

عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے علاقائی ڈائریٹر ہینز کلوگ / Getty Images
عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے علاقائی ڈائریٹر ہینز کلوگ / Getty Images
user

یو این آئی

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے یورپی علاقے کے ڈائرکٹر ہینز کلوگ نے جمعرات کے روز کہا کہ اگر 95 فیصد لوگ بھی محفوظ ماسک پہنتے ہیں تو کسی بھی ملک میں کورونا وائرس کے سلسلے میں لاک ڈاؤن لگائے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

کلوگ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’’اگر ہم سبھی اپنے حصے کا کام کریں یعنی محفوظ ماسک پہنیں تو لاک ڈاؤن سے نجات مل سکتی ہے۔ میں اس بات سے پوری طرح اتفاق رکھتا ہوں کہ لاک ڈاؤن کورونا وائرس کے خلاف اٹھایا جانے والا آخری طریقہ ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’اگرچہ، ماسک پہننا ہی کورونا وائرس کے خلاف مکمل ہتھیار نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ سوشل ڈسٹنسنگ اور ہاتھوں کو سینیٹائز کرنے سے لے کر تمام دیگر تدابیر پر بھی عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔ تاہم، لیکن ماسک سب سے ضروری ہے۔‘‘ انہوں کہا کہ کورونا انفیکشن کو روکنے کے لئے اسکولوں کو بندکرنے کو موثر قدم نہیں مانا جا سکتا۔


ہینز کلوگ نے کہا ’’بچوں اور نوجوانوں کو کورونا انفیکشن کا بنیادی کیریئر نہیں مانا گیا ہے۔ اسکولوں کو بند کرنے کو کووڈ کے انفیکشن کی روک تھام کے لئے موثر طریقہ کار نہیں مانا جا سکتا ہے۔ جو بھی ملک اسکولوں کو بند کرنے کے بارے میں غور و فکر کر رہے ہیں ان سے میری درخواست ہے کہ وہ اس کے برے اثرات کے بارے میں بھی غور کریں۔ بچوں کو جو نقصان ہوگا اس پر غور کریں۔ اسکول بند کرنے سے بچوں کی ذہنی صحت پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔