مہاراشٹر: آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی طریقہ علاج کے ماہرین کی دس رکنی ٹاکس فورس قائم

حکومت کی جانب سے قائم ٹاکس فورس میں آیوروید، یوگا، یونانی، اور ہومیوپیتھی وغیرہ کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں ممبئی سے تعلق رکھنے والے طب یونانی کے ماہر واحد مسلم ڈاکٹر زبیر شیخ بھی شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: اچھی غذا، اچھی ہوا، اچھی دوا کے اصول کو اپناتے ہوئے زندگی گزارنا ہوگا۔ مستقبل میں اگر لوگ اپنی صحت پر زیادہ دھیان اور خرچ نہیں کریں گے تو زندگی بہت مشکل ہو جائےگی۔ ہمیں اپنےطرز زندگی (لائف اسٹائل) کو تبدیل کرنا پوگا۔ اس طرح کا اظہار خیال ڈاکٹر زبیر شیخ نے کیا جو مہاراشٹرا حکومت کی جانب سے قائم کی گئی ایک ٹاکس فورس کے رکن ہیں۔ حکومت کی جانب سے قائم کی گئی اس ٹاکس فورس میں آیوروید، یوگا اور قدرتی علاج، یونانی، سدھا اور ہومیوپیتھی (آیوش) کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں ممبئی سے تعلق رکھنے والے طب یونانی کے ماہر واحد مسلم، ڈاکٹر زبیر شیخ بھی شامل ہیں۔

اس ضمن میں یو این ائی سے ایک خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر زبیر شیخ جو سینٹرل کونسل آف انڈین میڈیسن (سی سی آئی ایم) وزارتِ ایوش حکومت ہند کے سابق وائس پریسیڈنٹ، اور انٹی گریٹیڈ میڈیسن پریکٹشنر ایسوسیشن (آئی ایم پی اے) کے جنرل سکریٹری ہیں نے بتایا کہ مہاراشٹرا میں ایورویدک، ہومیوپیتھی اور یونانی طریقہ علاج کے ماہرین پر مشتمل ایک ٹاسک فورس کا قیام عمل میں آیا ہے۔ اور اس ضمن میں حکومت کی جانب سے جاری ایک حکم نامے کے ذریعے سے ڈاکٹر تاتیاراؤ لہانے، ڈائریکٹر، میڈیکل ایجوکشن اینڈ ریسرچ، ممبئی کی صدارت میں ایک 10 رکنی "ٹاکس فورس آن ائیوش فار کووڈ-19" کے قیام کو منظوری دی ہے۔ جو حکومت کو اس ضمن میں مشورے اور معلومات فراہم کرے گا کہ کس طرح ان پیتھیوں کے ذریعے سے کووڈ-19 مرض کے خلاف عوام کی قوت مدافعت کو بڑھایا جائے۔


ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ اس وقت ایسے حالات ہیں کہ مریض اچھے نہیں ہو رہے ہیں۔ اس لیے یونانی طریقہ علاج والوں کو بھی اس مرض کے علاج کا موقع دیا گیا ہے۔ موجودہ صورتحال میں حفظ ماتقدم اور قوت مدافعت میں اضافہ بڑی اہمیت رکھتے ہیں اور اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق یونانی طریقہ علاج میں صدیوں سے حفظ ماتقدم اور قوت مدافعت کی بہت اہمیت رہی ہے۔ اور اسی بات کو مدنظر رکھ کر علاج کیا جاتا رہا ہے۔ یونانی میں بہت سی دوائیں اور تدابیر ایسی ہیں جس سے قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ اور حکماء صدیوں سے حفظ ماتقدم اور قوت مدافعت پر زور دیتے آ رہے ہیں۔

ڈاکٹر زبیر شیخ نے بتایا کہ ایسے مریض جن میں کووڈ-19 کی کوئی علامات نہیں ان کو قوت مدافعت بڑھانے والی دوائیں دے کر اور حفظ ما تقدم کا اصول اپناکر اس مرض سے بچایا جا سکتا ہے۔ اسی طرح جن افراد میں بہت خفیف علامات ہیں ان کو بھی شفایاب اور صحت مند کیا جاسکتا ہے۔ ان کے لیے تراق ارباع اور تریاق وبائی جیسی دوائیں کافی کارگر ہو سکتی ہیں، اسی طرح سے غیر علامتی مریضوں کے لیے جوشاندہ، کھجور اور خمیر ذات بہترین ہیں۔ "عرق عجب" ایک بہترین انٹی وائرل ہے۔ جس کے بھاپ لینے، غرارہ کرنے سے گلے میں موجود جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔ اور اس دوا سے فضاء کی الودگی کو ختم کرنے کرنے کے لیے دھونی بھی دی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 May 2020, 11:11 PM