رمضان میں تازہ دم اور صحت یاب رہنے کے کچھ آسان طریقے

صحت کے امور سے متعلق ویب سائٹ “Bold Sky” نے ایسے 11 سادا طریقوں کا ذکر کیا ہے جن کو اپنانے سے آپ اس احساس کو بآسانی ختم کر سکتے ہیں۔ یہ طریقے درج ذیل ہیں:

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بعض علاقوں میں روزے کا دورانیہ 16 گھنٹوں سے بھی زیادہ کا ہوتا ہے جو بہت سے لوگوں کے لیے بھوک اور پیاس کے احساس کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ بالخصوص موسم گرما میں درجہ حرارت کے بہت زیادہ بڑھ جانے کی صورت میں جسم سے کافی نمکیات اور چکنائی نکل جاتی ہے۔

صحت کے امور سے متعلق ویب سائٹ "Bold Sky" نے ایسے 11 سادا طریقوں کا ذکر کیا ہے جن کو اپنانے سے آپ اس احساس کو بآسانی ختم کر سکتے ہیں۔ یہ طریقے درج ذیل ہیں:


1۔ ریشے سے بھرپور غذاؤں کا استعمال

سحری میں ریشے سے بھرپور غذائیں مثلاً چنے، لوبیا اور دالیں کھانا، رمضان میں دن بھر بھوک پر قابو پانے کا ایک مثالی طریقہ ہے۔ اس طرح 31 فیصد تک سیرابی کا احساس ہوتا ہے۔ اسی طرح ریشے سے بھرپور سالم اناج کھانے سے بھی بھوک کا احساس کم کیا جا سکتا ہے۔

2۔ پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا استعمال

غذائی نظام میں مزید پروٹین کا اضافہ زیادہ طویل عرصے تک بھوک کا احساس نہ ہونے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ پروٹین سے بھرپور ان غذاؤں میں چکنائی سے پاک سرخ گوشت، سویابین کی مصنوعات، پھلیاں، مٹر، انڈا اور چھنا ہوا دہی (Greek Yogurt) شامل ہے۔


3۔ صحت بخش روغنیات

زیتون کے تیل، ایواکاڈو، خشک میوہ جات اور بیجوں میں پائے جانے والے صحت بخش روغنیات زیادہ دیر تک سیرابی کا احساس فراہم کرتے ہیں۔ ان کے سبب fetty cells متحرک ہو کر Leptin ہارمون خارج کرتے ہیں جس سے بھوک کا احساس کم ہو جاتا ہے۔

4۔ کھانے سے پہلے پانی یا شوربہ پینا

کئی تحقیقی مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھانے سے پہلے ایک گلاس پانی یا ایک پیالہ شوربہ پی لینے سے آپ کو زیادہ دیر تک سیرابی کا احساس باقی رہ سکتا ہے۔


5۔ کھانے سے پہلے سلاد سے آغاز کریں

تحقیقی مطالعوں سے یہ بات ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ کھانے سے پہلے ایک بڑی پلیٹ سلاد کھاتے ہیں اُن کو کم مقدار میں سلاد کھانے والوں کے مقابلے میں 12 فی صد کم حرارے حاصل ہوتے ہیں۔ سلاد سے سیرابی کے احساس میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ جسم کو مطلوب پانی کی بڑی مقدار فراہم کرتے ہیں۔

6۔ کیفین سے پاک کافی کا استعمال

سائنس دان اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ کیفین سے پاک کافی (decaf coffee) پینے سے پیپٹڈ ہارمون کا اخراج زیادہ ہو جاتا ہے۔ یہ سیرابی کا احساس دلانے کا ذمے دار ہارمون ہے۔


7۔ گہری بھوری چاکلیٹ

ایک تحقیقی مطالعے کے مطابق گہری بھوری چاکلیٹ کا ٹکڑا کھانے سے بھوک کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کا سبب مذکورہ چاکلیٹ میں پایا جانے والا فیٹی ایسڈ ہے جو ہاضمے کے عمل کو سست کر دیتا ہے اور اس سے سیرابی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

8۔ افطار اور سحری کے درمیان ہلکی پھلکی غذائیں کھانا

افطار سے لے کر سحری تک درمیان میں صحت بخش ہلکی غذائیں کھانے سے سیرابی کا زیادہ بہتر احساس پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ ان غذاؤں میں گاجر، مونگ پھلی، سیب کی چٹنی اور Tortilla Baked Chips شامل ہیں۔


9۔ ادرک

صحت کے لیے ادرک کے کئی فوائد ہیں جن میں سرفہرست یہ کہ ادرک بھوک کے احساس کو دباتا ہے۔

10۔ تناؤ اور تھکن سے دُور رہنا

زیادہ تھکن کے نتیجے میں کورٹیزول ہارمون کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس ہارمون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کھانے کی شدید خواہش پیدا کرنے کا ذمے دار ہے۔


11۔ سُست روی سے کھانا

ڈاکٹروں اور غذائی ماہرین کے مطابق انسان کا کسی بھی وقت کا کھانا 20 منٹ کے دورانیے سے کم پر مشتمل نہیں ہونا چاہیے، تاکہ انسانی دماغ کو یہ پیغام پہنچ جائے کہ آپ کا معدہ واقعی بھر چکا ہے۔ اس واسطے ہدایت کی جاتی ہے کہ کھانے کو سست روی سے کھانا چاہیے تا کہ آپ کے سیراب ہونے کا احساس زیادہ دیر تک باقی رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔