کورونا کی چوتھی لہر کا امکان کم:گری

اب زیادہ تر لوگوں کو ٹیکے لگ چکے ہیں اور بہت سے لوگ انفیکشن سے ٹھیک بھی ہو چکے ہیں۔ جن لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ہے ان میں اس کا خطرہ کم ہوگا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

قومی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس متاثر کے نئے معاملوں کے سامنے آنے کے بعد دہلی کے گرو تیغ بہادر اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر (ایم ڈی)سبھاش گری نے یقین دلایا کہ اس میں فکر کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ سبھی میں سے زیادہ تر کو کورونا کا ٹیکہ لگیا جا چکا ہے اور اسلئے چوتھی لہر کے امکان کا اندازہ کم لگایا جارہا ہے۔

حالانکہ ڈاکٹر گری نے کووڈ پروٹوکول کو بنائے رکھنے پر زور دیا اور لوگوں سے سبھی ضروری محفوظ اصولوں پر عمل کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے لوگوں سے صاف صفائی بنائے رکھنا،صحیح دوری بنائے رکھنا،ماسک کا مسلسل استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔


ڈاکٹر گری نے یواین آئی سے خصوصی انٹرویو میں کہا،’’حال میں کووڈ کے معاملوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ،لیکن راحت کی بات یہ ہے کہ معاملوں میں شدت کم ہے۔فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ہمیں ماسک پہننے اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے بچنے سمیت سبھی احتیاط برتنی ہوگی۔

ڈاکٹر گری نے کہا،’’بوسٹر ڈوز سے امیونٹی اور بھی بڑھ جاتی ہے۔پروٹوکول کے مطابق اگر ٹیکہ کاری پوری کرلی جاتی ہے،تو اس کا اثر کم ہوگا اور کبھی کبھی اس پر لوگوں کی توجہ بھی نہیں جائےگی۔انہوں نے اہل لوگوں سے اپیل کی کہ جلدسے جلد ٹیکہ لگائیں۔


میڈیکل ڈائریکٹر نے کہا،’’میں کسی بھی خطرناک لہر کی امید نہیں کررہا ہوں۔اب زیادہ تر لوگوں کی ٹیکہ کاری ہوچکی ہے اور کئی لوگ متاثربھی ہوگئے ہیں۔جن لوگوں کو ٹیکہ لگایا گیا ہے،ان مین اس کا خطرہ کم ہوگا۔

میڈیکل ڈائریکٹر نے کہا، ’’میں فی الحال دوسری لہر جیسی سنگین لہر کی توقع نہیں کر رہا ہوں۔ اب زیادہ تر لوگوں کو ٹیکے لگ چکے ہیں اور بہت سے لوگ انفیکشن سے ٹھیک بھی ہو چکے ہیں۔ جن لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ہے ان میں اس کا خطرہ کم ہوگا۔"


ڈاکٹر گری نے کہا، "بوسٹر خوراک قوت مدافعت کو اور بھی بڑھاتی ہے۔ اگر ویکسینیشن پروٹوکول کے مطابق مکمل ہو جائے تو اس کا اثر کم ہو گا اور بعض اوقات اس پر کسی کا دھیان نہیں جاتا۔ انہوں نے اہل افراد پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد ویکسین لگوائیں۔

قومی راجدھانی میں کووڈ کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر اسپتال میں کیے جانے والے انتظامات کے بارے میں، جی ٹی بی ایچ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر نے واضح طور پر کہا، "ہم کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، حالانکہ مجھے لگتا ہے کہ چوتھی لہر اس کی کوئی امید نہیں ہے۔ ہم بنیادی ڈھانچے کے ساتھ تیار ہیں۔"


حکومت کی طرف سے جاری کردہ بلیٹن کے مطابق دہلی میں جمعہ کو کورونا کے 655 نئے کیس سامنے آئے اور اس وبا کی وجہ سے دو مریضوں کی موت ہو گئی۔ دارالحکومت میں انفیکشن کی شرح 3.11 فیصد ہے۔

ڈاکٹر گری نے کہا، "فی الحال، ہم نے تقریباً 400 بستر صرف کووڈ کی دیکھ بھال کے لیے رکھے ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو ہم کووڈ کے مریضوں کے لیے اسے 1500 بستروں تک بڑھا سکتے ہیں۔ دوسری جانب جہاں تک وینٹی لیٹرز، مانیٹر اور دیگر آلات کا تعلق ہے تو ہمارے پاس ان کی تعداد کافی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک صرف پانچ بستروں پر کورونا کے مریض ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔