کمبوڈیا میں سات برسوں میں زیکا وائرس کا پہلا کیس

اگر زیکا وائرس حاملہ خواتین میں پھیلتا ہے تو رحم میں موجود بچے کی موت ہوسکتی ہے اس لئے حاملہ خواتین کو احتیاط برتنے کے لئے کہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کمبوڈیا میں 2016 کے بعد زیکا وائرس کا پہلا کیس اتوار کو سامنے آیا۔ ملک کی وزارت صحت نے اس کی تصدیق کی ہے۔وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ سانٹک ریفرل ہسپتال میں گزشتہ پیر کو ڈینگو بخار کا شبہ ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا اور جمعرات کو ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج نے اس کے زیکا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔

زیکا وائرس بنیادی طور پر مچھر کی ایڈیس نسل سے پھیلتا ہے، لیکن یہ جنسی رابطے، خون کی منتقلی اور ماں سے بچے میں بھی پھیلتا ہے۔ اس کی علامات میں بخار، سر درد، دانے، سرخ آنکھیں اور جوڑوں کا درد شامل ہیں اور زیادہ تر مریض دو سے سات دن میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، کیونکہ اس کے کیسز میں شرح اموات بہت کم ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگر یہ وائرس حاملہ خواتین میں پھیلتا ہے تو رحم میں موجود بچے کی موت ہوسکتی ہے۔


وزارت صحت نے لوگوں خصوصاً حاملہ خواتین سے درخواست کی کہ وہ الرٹ رہیں اور ایڈیس مچھروں سے خود کو بچائیں اور اگر ان میں انفیکشن کی علامات ظاہر ہوں تو ڈاکٹروں سے ملیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔