کورونا سے شفایاب مریضوں پر ’بلیک فنگس‘ کا خطرہ! آنکھیں تک گنوا سکتے ہیں

مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے منگل کے روز کہا کہ اب تک ریاست میں میوکورمائیکوسس کے مریضوں کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ ہو سکتی ہے اور اس میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے

کورونا وائرس / آئی اے این ایس
کورونا وائرس / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: کووڈ 19 سے شفایابی حاصل کر چکے مریضوں میں نایاب اور گمبھیر ’بلیک فنگس‘ کے معاملے ظاہر ہونے کے بعد ایک اور فکر میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اب تک اس بیماری کے کئی مریض دہلی، ممبئی اور گجرات میں منکشف ہوئے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق مہاراشٹر میں اس انفیکشن کے مریضوں کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ ریاست کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے ایسا بیان دیا۔

حکومت مہاراشٹر نے میوکورمائیکوسس (بلیک فنگس) کے معاملوں کا علاج کرنے کے لئے میڈیکل کالج سے وابستہ اسپتالوں کا استعمال کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، چونکہ یہ کووڈ 19 کے مریضوں کو متاثر کر رہا ہے۔ تاہم اس کے کم ہی معاملے سامنے آئے ہیں۔ ریاست کے وزیر اصحت راجیش ٹوپے نے منگل کے روز یہ اطلاع فراہم کی۔


انہوں نے کہا کہ اب تک ریاست میں میوکورمائیکوسس کے 2 ہزار سے زیادہ مریض ہو سکتے ہیں اور کووڈ 19 کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے درمیان اس کی تعداد میں بھی اضافہ ضرور ہوگا۔

ٹوپے نے کہا کہ میوکورمائیکوسس کی شرح اموات 50 فیصد ہے اور یہ ان کورونا کے مریضوں کو اپنی زد میں لیتا ہے جس کی قوت مدافعت کم ہے یا پھر وہ پہلے سے ہی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ میوکورمائیکوسس کا انفیکشن ناک سے شروع ہوتا ہے اور آنکھوں سے لے کر دماغ تک پھیل جاتا ہے۔ اس بیماری میں کچھ گمبھیر مریضوں کی جان بچانے کے لئے ان کی آنکھیں اور جباڑا تک نکالنا پڑ جاتا ہے۔

ممبئی میں بی ایم سی کے بڑے اسپتال سائن میں ڈیڑھ مہینے میں بلیک فنگس کے 30 مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں سے 6 کی موت واقع ہو چکی ہے اور 11 مریضوں کو اپنی آنکھیں نکلوانی پڑی۔ گجرات میں بھی ایسے 50 سے 60 مریض سورت اور احمدآباد میں مل چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔