پوری دنیا میں کینسر کے معاملے بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں!
ڈاکٹروں کے مطابق کینسر کے بڑھتے معاملوں کی وجہ مصروف طرز زندگی ہے۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی اور موٹاپے کی وجہ سے بھی کینسر کے معاملے بڑھ رہے ہیں۔

دی لانسیٹ(Lancet ) کی ایک رپورٹ نے انتہائی خوفناک انکشاف کیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پوری دنیا میں کینسر کے معاملوں میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ تحقیق میں حالت خراب ہونے کی وجہ بھی بتائی گئی جس کے بعد لوگوں کے ذہنوں میں ان کی صحت کو لے کر کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ ایسے میں آئی اے این ایس نے فورٹس ہسپتال کے ڈاکٹر انکور سے خصوصی بات چیت کی۔
ڈاکٹر انکور کے مطابق اس بات کو رد نہیں کیا جا سکتا کہ آنے والے دنوں میں ملک بھر میں کینسر کے معاملوں میں اضافہ ہو گا۔ کینسر کے حوالے سے’دی لانسیٹ ‘نے اپنی رپورٹ میں جو کچھ بھی کہا ہے وہ درست ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کینسر کے کیسز میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ طرز زندگی ہے کیونکہ آج تمام لوگوں کا طرز زندگی بہت مصروف ہو چکا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی صحت کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔ اس کے علاوہ تناؤ بھی کینسر کے کیسز میں اضافے کی ایک بڑی وجہ بن کر ابھر رہا ہے۔
ڈاکٹر انکور کے مطابق آنے والے دنوں میں کینسر کے یہ کیسز دگنے ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میٹرو شہروں میں لوگ اتنے مصروف ہیں کہ وہ اپنی صحت پر بالکل توجہ نہیں دے پاتے۔ کینسر کے کیسز میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ موٹاپا بھی ہے۔ ایسے میں تمام لوگوں کے لیے ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ اپنا وزن متوازن رکھیں۔ اپنا وزن بڑھنے نہ دیں، کیونکہ بڑھتا ہوا وزن نہ صرف کینسر بلکہ دیگر کئی بیماریاں بھی لا سکتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ہندوستان میں سب سے زیادہ عام کینسر منہ اور چھاتی کے کینسر ہیں۔ منہ کے کینسر کو اورل کیویٹی کینسر بھی کہتے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ تمباکو، سگریٹ اور تمباکو نوشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کا کینسر خواتین میں سب سے بڑا کینسر بن کر ابھر رہا ہے۔ اس کے علاوہ سروائیکل کینسر اور پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کے کیسز بڑھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر انکور کے مطابق 'دی لانسیٹ' کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں خواتین میں بھی کینسر کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔ اس کی بڑی وجہ خواتین میں سگریٹ نوشی اور موٹاپے کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ ایسی صورت حال میں خواتین کو فوراً سگریٹ نوشی ترک کر دینی چاہیے۔ (انپٹ بشکریہ اے بی پی، نیوز پورٹل)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔