فضائی آلودگی میں سانس لینا دشوار، ان غذاؤں کو اپنائیں اور اپنے پھیپھڑوں کو بنائیں مضبوط

دیوالی کے بعد بڑھتی آلودگی میں سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔ ہلدی، گڑ، آملہ، ادرک، تلسی اور ہری سبزیاں پھیپھڑوں کو طاقت دیتی ہیں اور جسم کو نقصان دہ ذرات سے بچانے میں مدد کرتی ہیں

<div class="paragraphs"><p>دیوالی کے بعد دہلی میں فضائی آلودگی کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دیوالی کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ فضا میں دھند چھا جاتی ہے، سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے اور اس کا سب سے زیادہ اثر ہمارے پھیپھڑوں پر پڑتا ہے۔ چھوٹے بچوں سے لے کر بزرگوں تک، کھانسی، زکام اور سانس کی تکالیف عام ہو جاتی ہیں۔

جب ہم آلودہ ہوا میں سانس لیتے ہیں تو ہوا کے ساتھ زہریلے باریک ذرات جسم کے اندر چلے جاتے ہیں۔ یہ ذرات جسم میں سوزش اور آکسیڈیٹیو دباؤ پیدا کرتے ہیں، جس سے قوتِ مدافعت کمزور ہوتی ہے اور سانس کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لیکن اگر ہم اپنی غذا میں کچھ قدرتی چیزیں شامل کریں، تو اس نقصان سے کافی حد تک خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

آیوروید اور جدید سائنس دونوں اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ کچھ غذائیں ایسی ہیں جو جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط بناتی ہیں اور پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر کرتی ہیں۔

ہلدی

ہلدی کو آیوروید میں ’ہر مرض کی دوا‘ کہا گیا ہے۔ اس میں موجود ’کرکیومن‘ ایک طاقتور ضدِ سوزش اور اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ آلودگی کے سبب جب پھیپھڑوں میں سوزش ہوتی ہے، تو کرکیومن اسے کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر اسے کالی مرچ کے ساتھ لیا جائے تو جسم اسے بہتر طریقے سے جذب کرتا ہے۔ اسی لیے رات میں ہلدی والا دودھ پینا یا کھانے میں ہلدی و کالی مرچ کا استعمال فائدہ مند ہے۔


گڑ

گڑ سانس کے نظام کی صفائی میں مددگار ہے۔ اس میں آئرن اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں اور پھیپھڑوں تک آکسیجن کی فراہمی بڑھاتے ہیں۔ گڑ جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ کھانے کے بعد تھوڑا سا گڑ لینا یا سردی کے موسم میں اسے ادرک کے ساتھ چبانا فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔

کھٹے پھل

سنترا، لیموں اور آملہ جیسے پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ وٹامن سی پھیپھڑوں کے خلیوں کو نقصان سے بچاتا ہے اور قوتِ مدافعت بڑھاتا ہے۔ روزانہ صبح آملہ کا جوس پینا، لیموں پانی میں شہد ملا کر پینا یا ناشتہ میں سنترا شامل کرنا ان دنوں بے حد ضروری ہے۔

ادرک اور تلسی

ادرک پھیپھڑوں میں جمع گندگی اور بلغم کو صاف کرتی ہے، جبکہ تلسی صدیوں سے جسم کے قدرتی ڈیٹاکس کے طور پر استعمال ہو رہی ہے۔ ادرک اور تلسی کی چائے یا قہوہ دن میں دو بار پینے سے گلے کو سکون اور جسم کو اندرونی مضبوطی ملتی ہے۔

ہری سبزیاں

پالک، میتھی اور بروکلی جیسی سبزیاں بیٹا کیروٹین، فولک ایسڈ اور وٹامن ای سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ اجزا پھیپھڑوں کے خلیوں کی مرمت اور ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

فضائی آلودگی کے ان دنوں میں اگر ان قدرتی غذاؤں کو روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے، تو نہ صرف سانس لینے میں آسانی محسوس ہوگی بلکہ پھیپھڑوں کی صحت بھی طویل عرصے تک برقرار رہ سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔