کہیں آپ تیزی کے ساتھ بوڑھے تو نہیں ہو رہے!

جن لوگوں پر مطالعہ کیا گیا ان کی 3 سال سے لے کر 45 برس تک نگرانی کی گئی اور وقتاً فوقتاً ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کی جانچ کی گئی۔ ماہرین نے پایا کہ 45 کی عمر تک پہنچتے پہنچتے ان لوگوں کی چال سست ہوئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: عمر کی 45 ویں دہلیز تک پہنچتے پہنچتے اگر آپ کی رفتار سست پڑ گئی ہے تو یہ بات بڑھاپے کی جانب آپ کے تیز رفتاری سے بڑھنے کی علامت ہے۔ یہ سست رفتاری آپ کو جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی طور پر بھی قبل از وقت عمر رسیدہ بنا رہی ہے۔ یہ بات امریکہ کے نارتھ کیرولینا میں واقع ڈیوک یونیورسٹی کے محققین کی طویل تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی میں نفسیات اور نیورو سائنس شعبے کے محقق ڈاکٹر لائن جے ایچ راسموسین کی ٹیم نے اس سلسلے میں 904 لوگوں پر تحقیق کی۔ ان کا تحقیقی مقالہ ’جاما نیٹ ورک اوپن‘ جنرل میں شائع ہوا ہے۔

اس تحقیق میں نیوزی لینڈ کے ڈونیڈن کے ملٹی ڈسپلينری ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈی کی جانب سے یکجا کیے گئے اعداد و شمار کا مطالعہ کیا گیا۔ اس کے تحت جن لوگوں پر مطالعہ کیا گیا ہے ان کی تین سال سے لے کر 45 برس تک نگرانی کی گئی اور وقتاً فوقتاً ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کی جانچ کی گئی۔ عمر کے مختلف حصوں میں ماہرین نے پایا کہ 45 کی عمر تک پہنچتے پہنچتے جن لوگوں کی چال سست ہوئی ہے، بچپن سے ہی ان کے جسمانی حرکات و سکنات اور رویے میں فرق تھا۔ موٹر اسکل، اموشنل اینڈ بهیوريل ریگولیشن سمیت ان کا کئی طرح کا جسمانی اور ذہنی تجربہ کیا گیا۔


محققین نے دیگر جانچوں کے علاوہ تحقیق میں شامل افراد کی باڈی ماس انڈیکس، ویسٹ ٹو ہپ ریشيو، بلڈ پریشر، كارڈيورسپائیریٹری اور فٹنس، ٹوٹل كولسٹرال، ٹرائنگلسرائڈ لیول، ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین کولیسٹرول لیول، كریٹائن كليئرنس، بلڈ یوریا لیول، سی ركٹيو پروٹین لیول، وائٹ بلڈ سیلز کاؤنٹ اور مسوڑوں اور دانتوں کی جانچ کی۔ ایم آئی آر جانچ سے پتہ چلا ہے کہ سست چلنے والے لوگوں کا ’برین وولیوم‘ کم تھا اور کارٹیکل تھيننگ زیادہ، لیکن کارٹیکل ایریا کم تھا۔ مجموعی طور پر ایسے لوگوں کے دماغ کو ان کی عمر سے زیادہ ’عمردراز‘ پایا گیا۔

تحقیق کے مطابق سست چلنے والے افراد کی كارڈيورسپائیریٹری اور مدافعتی نظام اور دانت اور مسوڑوں کی حالت تیز رفتاری سے چلنے والوں کے مقابلے خراب پائی گئی۔ ڈاکٹر راسموسین نے کہا کہ آٹھ ماہرین کا ایک آزاد پینل تحقیق میں شامل افراد کی تصاویر کا مطالعہ کر کے اس نتیجہ پر پہنچا کہ تیز رفتاری سے چلنے والوں کے مقابلے میں سست چلنے والوں کے چہرے سے بھی زیادہ عمردراز نظر آتے ہیں۔


ٹیم کے سینئر محقق ٹیری ای موفٹ نے کہا کہ ’’ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ 70۔80 کی عمر میں آہستہ چلنے والوں کی زندگی، تیز چلنے والے ہم عمر لوگوں سے کم ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے ذریعے لوگوں میں تیز رفتاری سے چلنے کے لئے بیداری پیدا کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ تو، اب دیر کس بات کی، خود کے لئے روزانہ اٹھایئے لمبے لمبے قدم‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM