افغانستان ہندوستانی ادویہ سازی کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک

آئی پی میں درج کردہ معیارات اپنی نوعیت کے لحاظ سے مستند ہیں اور ان کو ہندوستان میں دواؤں کے معیار کو کنٹرول کرنے کے لئے ریگولیٹری حکام کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: اسلامی جمہوریہ افغانستان کی وزارت برائے صحت عامہ کے دواؤں اور صحت مصنوعات کی ضابطہ بندی سے متعلق قومی محکمہ نے ہندوستانی دواسازی (آئی پی) کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا ہے۔ اس کو دوائیوں اور صحت مصنوعات کے معیار کی لیباریٹری میں بطور معروف ادویہ سازی کے طور پر ضرورت کے مطابق استعمال کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ایک نئی شروعات ہوئی ہے اور افغانستان ایک ایسا ملک بن گیا ہے، جس نے محکمہ تجارت اور وزارت برائے صحت وخاندانی بہبود کی کوششوں کے تحت آئی پی کو تسلیم کرلیا ہے۔

آئی پی دواؤں اور کاسمیٹکس ایکٹ، 1940 اور اس کے تحت ضوابط 1945 کے مطابق، معیارات کی ایک باضابطہ طور پر تسلیم شدہ کتاب ہے۔ آئی پی ان کی شناخت، خالص ہونے اور طاقت کے لحاظ سے ہندوستان میں تیار کی جانے والی اور مارکیٹنگ کی جانے والی دواؤں کے معیارات کی وضاحت کرتی ہے۔


حفظان صحت کے تناظر سے دواؤں کا معیار، افادیت اور حفاظت اہم ہے۔ دواؤں کی مصنوعات کو معیاری بنانے کے لئے انڈین فارماکوپیویا (آئی پی) کی شکل میں انڈین فارماکوپیویا کمیشن (آئی پی سی)، کے ذریعہ قانونی اور سائنسی معیارات فراہم کرائے جاتے ہیں۔ دواؤں اور کاسمیٹکس ایکٹ کے دوسرے شیڈول کے مطابق آئی پی کو ہندوستان میں فروخت یا تقسیم کے لئے، فروخت، اسٹاک یا نمائش کے لئے درآمد شدہ یا تیار کردہ دواؤں کے معیارات کی سرکاری کتاب کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

آئی پی کمیشن کا مشن ہندوستان میں صحت عامہ کو فروغ دینا ہے، جوفعال دواسازی کے اجزا اور خوراک کی شکلوں سمیت دواؤں کے معیار کے مستند اور باضابطہ طور پر قبول شدہ معیاروں کو سامنے لاتا ہے اور جسے صحت کے پیشہ ور افراد، مریضوں اور صارفین کے ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے دواؤں معیارات تیار کرنے اور ان کے نفاذ میں معاونت حاصل کی جاتی ہے۔


اس کے علاوہ آئی پی سی نے آئی پی ریفرینس سب اسٹانسیز (آئی پی آر ایس) بھی تیار کیا ہے، جو ٹسٹ کے تحت کسی آرٹیکل کی نشاندہی اور اس کی پاکیزگی کے لئے فنگر پرنٹ کے طور پر کام کرتا ہے، جیسا کہ آئی پی مونو گراف میں درج ہے۔ آئی پی میں درج کردہ معیارات اپنی نوعیت کے لحاظ سے مستند ہیں اور ان کو ہندوستان میں دواؤں کے معیار کو کنٹرول کرنے کے لئے ریگولیٹری حکام کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔