اچھی پرورش کے لیے بچوں کو دوستانہ ماحول دینے کی ضرورت: نوپور دویدی

نوپور دویدی نے کہا کہ کسی بھی دو بچے کو ایک جیسی پرورش کی ضرورت نہیں ہے اور ایسا ہی کچھ دو نسلوں کے لئے بھی کہا جا سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>‘انڈرسٹینڈنگ مائی ٹین- اے پیرنٹنگ جرنی‘ کی مصنفہ نوپور دویدی (دائیں) و دیگر</p></div>

‘انڈرسٹینڈنگ مائی ٹین- اے پیرنٹنگ جرنی‘ کی مصنفہ نوپور دویدی (دائیں) و دیگر

user

قومی آوازبیورو

والدین کے ذریعہ اولاد کی پرورش کبھی بھی کوئی مسئلہ نہیں تھا، لیکن کچھ سالوں سے ہم نے پرورش  کے ارد گرد چیلنجوں اور تجویز کردہ حلوں میں اضافہ دیکھا ہے۔ والدین کے ذریعہ کی گئی پرورش اچانک کیسے چلینج بن جاتی ہے اور بچوں کی اچھی پرورش کے لیے کن چیزوں کی ضرورت ہے، اس پر نوپور دویدی پانڈے نے ایک کتاب تحریر کی ہے جس کا نام ہے ‘انڈرسٹینڈنگ مائی ٹین- اے پیرنٹنگ جرنی‘۔ نوپور دویدی ایک جذباتی ذہانت کی کوچ اور اسٹریٹجک کنسلٹنٹ ہیں۔ ان کا ویژن جذباتی تسلسل کا ایک نظام اور فرد کے کردار کو تخلیق کرنا ہے کیونکہ والدین کے ذریعہ کی جانے والی پرورش کا وہاں ایک مضبوط کردار ہوتا ہے۔

پریس کلب آف انڈیا میں آچاریہ ہزاری پرساد دویدی میموریل ٹرسٹ اور فیسیلٹیٹنگ ایکسی لینس کے زیر اہتمام منعقدہ ’میٹ دی آتھر(مصنف سے ملئے)‘ پروگرام میں، سینئر صحافی ادیتی پرساد کے ساتھ بات چیت میں، نوپور نے کہا کہ ہمیں یعنی والدین کو ایک ایسا ماحول بنانا ضروری ہے جہاں بچے اظہار خیال کرنے میں آسانی محسوس کریں۔ ان کے جذبات اپنے والدین کے ساتھ کھلے اور ایماندار ہوں۔ اس پروگرام میں صحافیوں کے علاوہ  والدین اور طلباء نے شرکت کی۔ پرورش کے بارے میں ایک والدین کو جواب دیتے ہوئے، نوپور نے کہا کہ کسی بھی دو بچے کو ایک جیسی پرورش کی ضرورت نہیں ہے اور ایسا ہی کچھ دو نسلوں کے لئے بھی کہا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ہر بچے اور ہر نسل کے اپنے مسائل اور چیلنجز ہوتے ہیں جیسے کسی زمانے میں موبائل سے پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں کسی کو علم ہی نہیں تھا یعنی وہ پرورش میں کوئی چیلنج ہی نہیں تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ادیتی پرساد (دائیں) اور نوپور دویدی</p></div>

ادیتی پرساد (دائیں) اور نوپور دویدی


نوپور نے ادیتی کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے ہم یعنی والدین اپنے طور پر سیکھیں اور اپنائیں اور ساتھ میں کچھ ایسی چیزوں کو جو ہم نے اپنے بڑوں سے سیکھی ہیں ان کو ختم کرنے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ وقت بدل رہا ہے اور ہمیں وقت کے حساب سے چلنا چاہئے۔ بچوں کی پرورش ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن نوپور دویدی پانڈے کے ذریعہ بچوں کے بارے میں سننے کے بعد نہیں لگتا کہ پرورش کوئی مسئلہ ہو سکتا ہے، کیونکہ ان کے 16 سالہ بیٹے ابھے کو سننے کے بعد ایسا محسوس نہیں ہوا۔ ابھے  نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بچے کی پرورش کے بارے میں بچے کے کردار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

نوپور نے بتایا کہ کتاب لکھنے کے پیچھے ان کے دو بچوں اور ان کے شوہر کا بہت بڑ ا ہاتھ ہے اور کووڈ وبا کے دوران کو کتاب لکھنے کا خیال آیا۔ انہوں نے بتایا کہ بدلتے وقت کے ساتھ بچوں کی پرورش ایک بڑا چیلنج ہے اور ہمیں ان چیلنجز کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور ان کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد ہی ہم بچوں کی صحیح طرح پرورش کر سکتے ہیں۔ نوپور کی 13 سالہ بیٹی سامیہ نے آخر میں مہمانوں کا پر اعتماد طریقے سے شکریہ ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔