تجربہ کار کلاسیکی گلوکار پربھا اترے کا 91 برس کی عمر میں انتقال

لیجنڈری کلاسیکی گلوکارہ پربھا اترے کا ہفتہ کے روز نجی اسپتال میں ایک مختصر علالت کے بعد انتقال یو گیا۔ خاندانی ذرائع نے یہ معلومات دی

<div class="paragraphs"><p>پربھا اترے / آئی اے این ایس</p></div>

پربھا اترے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پونے: لیجنڈری کلاسیکی گلوکارہ پربھا اترے کا ہفتہ کے روز نجی اسپتال میں ایک مختصر علالت کے بعد انتقال یو گیا۔ خاندانی ذرائع نے یہ معلومات دی۔ اترے کی عمر 91 سال تھی اور انہوں نے سانس لینے میں کچھ پریشانیوں کی شکایت کی تھی۔ ان کی موت دل اس وقت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی جب انہیں صبح کے وقت نجی اسپتال لے جایا گیا تھا۔

پدم شری (1990)، پدم بھوشن (2002) اور پدم وبھوشن (2022) سمیت متعدد دیگر قومی بین الاقوامی ایوارڈوں سے سرفراد پربھا اترے کیرانا گھرانا سے تعلق رکھتی تھیں اور خیال، ٹھمری، غزل، دادری، بھجن اور ناٹیا سنگیت کی پیش کش میں مہارت رکھتی تھیں۔


انہوں نے میوزک کمپوزیشن 'سوارنگینی' اور 'سورانجنی' پر کتابیں لکھیں۔ انہیں 'اپوروا کلیان'، 'مدھور کونس' ، 'درباری کونس' ، 'پٹ دیپ-ملہار' ، 'شیو کالی' ، 'تلنگ بھیراو' اور 'روی بھیراو' جیسے نئے راگوں کی ایجاد کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے۔ اس نے مکمل تھیٹریکل گانا 'ناٹیا پربھا' کے لئے موسیقی تیار کی، جسے نیدرلینڈز کے ایک اعلی فنکار نے جاز کے لئے اپنایا تھا۔ اترے نے میوزک ڈرامہ کے لئے موسیقی بھی تیار کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔