’گیت خاموش ہو گئے اور موسیقی کا محل خالی ہو گیا‘ لتا منگیشکر کو تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کا خراج

وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راو نے اپنے پیام میں کہا کہ لتا منگیشکر نے 8 دہائیوں تک گلوکاری کے ذریعہ اثر چھوڑا اور ان کے انتقال سے موسیقی کی دنیا میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ کبھی پُر نہیں ہو سکے گا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھر راو نے سرکردہ گلوکارہ لتا منگیشکر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے پیام میں کہا کہ لتا منگیشکر نے تقریبا 8 دہائیوں تک گلوکاری کے ذریعہ مستقل اثر چھوڑا اور ان کے انتقال سے ملک کی موسیقی کی دنیا میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ کبھی پُر نہیں ہو سکتا۔

کے سی آر نے مزید کہا کہ اپنی گلوکاری کے ذریعہ ہندوستانی سنیما کی بلبل لتا منگیشکر نے ہمیں دل پسند موسیقی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لتا منگیشکر کے انتقال سے گیت خاموش ہو گئے اور موسیقی کا محل خالی ہو گیا ہے۔ انہوں نے گلوکارہ کے طور پر اداکاراوں کے تاثرات کو اپنی گائیکی کے ذریعہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلمی پروڈیوسرس پہلے لتا منگیشکر سے تاریخ لیتے تھے اور بعد ازاں اداکاروں کی تاریخ کو حتمی شکل دیتے تھے۔ یہی ان کی طلب اور ان کے معیار کا عکاس ہے۔ وہ شمالی اور جنوبی ہند کی فلمی موسیقی میں ایک پُل تھیں۔


کے سی آر نے کہا کہ لتا منگیشکر نے کلاسیکی موسیقی کی تربیت استاد امانت علی خان سے لی تھی جو اردو کے ماہر تھے۔ اس تربیت نے ان کو اردو غزلوں کو بہترین انداز سے ادا کرنے میں مدد دی تھی۔ وزیراعلی نے ان کے غمزدہ ارکان خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ تلنگانہ کے وزیر تارک راما راو، صدر ریاستی بی جے پی بنڈی سنجے اور ٹالی ووڈ کے اداکاروں نے بھی ان کو خراج پیش کیا۔

لتا منگیشکر کے لامحدود گیتوں کے سفر میں تلگو گیت بھی شامل

سرکردہ گلوکارہ لتا منگیشکر جو آج چل بسیں، کے لامحدود فلمی گیتوں کے سفر میں تلگو کے گیت بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اپنا پہلا تلگو گیت 1955 میں گایا تھا اور فلم تھی سنتانم۔ اس گیت کو ایس دکشنا مورتی نے کمپوز کیا تھا اور گھنٹاسالہ ان کے معاون گلوکار تھے۔ اسی طرح لتا منگیشکر نے 1988 میں تلگو فلم آخری پورٹم کے لئے بھی اپنی آواز دی تھی۔ انہوں نے ایس پی بالاسبرامنیم، الئی راجہ کے ساتھ اس فلم کا ایک گیت گایا تھا۔ لتا منگیشکر نے اداکارہ سری دیوی کے لئے بھی بالاسبرامنیم کے ساتھ تلگو گیت گایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔