سوشانت کے کنبہ کا الزام ’سبق سکھانے کے لئے دی جا رہی دھمکیاں‘

سوشانت کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ سوشانت کا قتل کیا گیا ہے اور وہ یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ ’’کیا مہنگے وکلا اورقانون کی پیچیدگیوں کے ذریعے انصاف کا بھی قتل کیا جا سکتا ہے؟‘‘

بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت
بالی ووڈ اسٹار سوشانت سنگھ راجپوت
user

عمران

بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے اہل خانہ کی طرف سے ایک بیان جاری کر کے کہا گیا ہے کہ انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہے اور ان کی کردار کشی بھی کی جا رہی ہے۔ سوشانت کے اہل خانہ، جن میں چار بہنیں اور والد شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ ان پر ایک ایک کر کے کیچڑ اچھالا جا رہا ہے۔ سوشانت کے کنبہ نے ایک خط جاری کر کے بتایا ہے کہ انہیں کس طرح مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کنبہ کی طرف سے لکھے گئے مکتوب کی شروعات فراق گورکھپوری کے شعر ’تو اِدھر اُدھر کی نہ بات کر، یہ بتا کہ قافلہ کیوں لُٹا، مجھے رہزنوں سے گِلا نہیں، تیری رہبری کا سوال ہے۔‘ کنبہ نے اس کے بعد لکھا ہے کہ شہرت کے لئے کئی فرضی دوست، ماما، بھائی بن کر اپنی اپنی ہانک رہے ہیں۔ ایسے حالات میں یہ بتایا ضروری ہو گیا ہے کہ سوشانت کا کنبہ ہونے کا کیا مطلب ہے؟ سوشانت کے والدین کماکر کھانے والے لوگ تھے۔ ان کے ہنستے کھیلتے پانچ بچے تھے۔ ان کی پرورش ٹھیک طرح سے ہو اس لئے نوے کی دہائی میں گاؤں سے شہر آ گئے۔ روٹی کمانے اور بچوں کو پڑھانے میں مصروف ہو گئے۔ عام ہندوستانی والدین کی طرح انہوں نے بھی مشکلات کا سامنا کیا۔ بچوں کو کسی بات کی کمی نہیں ہونے دی۔


سوشانت کے کنبہ کے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ان کی پہلی بہن کی شادی ہو گئی اور وہ بیرون ملک چلی گئیں، دوسری بہن قومی ٹیم کے لئے کرکٹ کھیلیں۔ تیسری نے قانون کی تعلیم حاصل کی، جبکہ چوتھی نے فیشن ڈیزائن میں ڈپلومہ کیا۔ پانچویں اولاد سوشانت تھے جن کے لئے خوب منت مانگی تھیں۔ تاحیات سوشانت کے کنبہ نے نہ کسی سے مدد لی اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچایا۔

سوشانت کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ سوشانت کا قتل کیا گیا ہے اور وہ یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا مہنگے وکلا اورقانون کی پیچیدیوں کے ذریعے انصاف کا بھی قتل کیا جا سکتا ہے؟ اس سے بھی بڑا سوال ہے کہ اپنے کو ایلیٹ سمجھنے والے، انگریزیت میں ڈوبے اور متاثرین کو حقارت کی نظر سے دیکھنے والے نقلی محافظوں پر لوگ بھروسہ کیوں کریں؟


سوشانت کے اہل خانہ لکھتے ہیں، ’’سوشانت کے خاندان، جس میں چار بہنیں اور ایک بوڑھا باپ ہے، کو سبق سکھانے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ ایک ایک کر کے سب کی کردار کشی کی جا رہی ہے۔ سوشانت سے ان کے تعلقات پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔ تماشہ کرنے والے اور تماشہ دیکھنے والے یہ نہ بھولیں کہ وہ بھی یہیں ہیں۔ اگر یہی عالم رہا تو کیا گارنٹی کہ کل ان کے ستھ ایسا ہی نہیں ہوگا؟‘‘

واضح رہے کہ سوشانت معاملہ میں منگل کے روز سپریم کورٹ میں ریا چکرورتی کی عرضی (بہار سے ممبئی کیس ٹرانسفر کرنے) پر منگل کے روز سماعت ہوئی۔ جسٹس رشی کیش رائے کی بنچ نے سماعت کرنے کے بعد ریا چکرورتی سے متعلق سوشانت کیس کو پٹنہ سے ممبئی ٹرانسفر کرنے کی عرضی پر فیصلہ سپریم کورٹ میں محفوظ رکھا۔ سپریم کورٹ جمعرات کو اپنے فیصلے میں یہ طے کرے گا کہ بہار میں درج ایف آئی آر کو ممبئی کو ٹرانسفر کیا جائے یا نہیں۔ منگل کے روز ہونے والی سماعت کے دوران دونوں فریقین کے دکلا میں تیکھی بحث ہوئی۔ سپریم کورٹ نے تمام فریقین کو تحریری جواب دینے کے لئے جمعرات تک کا وقت دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Aug 2020, 1:11 PM