سوشانت کیس: واٹس اپ چیٹ سے ظاہر ہوا ’ڈرگس کنکشن‘، محکمہ نارکوٹکس نے شروع کی جانچ

ریا کے واٹس اپ اکاؤنٹ کی چیٹ عام ہو گئی ہے جس میں منشیات (ڈرگس) کے بارے میں بات چیت کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ نارکوٹکس بھی فعال ہو گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

عمران

ممبئی: بالی ووڈ کے معروف اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی جانچ اب سی بی آئی کر رہی ہے اور معاملہ میں ہر روز نیا انکشاف ہو رہا ہے۔ دریں اثنا ریا کے واٹس اپ اکاؤنٹ کی چیٹ عام ہو گئی ہے جس میں منشیات (ڈرگس) کے بارے میں بات چیت کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ نارکوٹکس بھی فعال ہو گیا ہے۔ اب اس حوالہ سے جانچ کی جا رہی ہے کہ آیا کیا سوشانت سنگھ راجپوت کو ذہنی طور پر کمزور کرنے کے لئے ڈرگس دیا جا رہا تھا؟

سوشانت سنگھ راجپوت کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی اور سابق منیجر شروتی مودی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے بعد ایک چیٹ منظر عام پر آئی ہے۔ 19 جنوری 2020 کی اس چیٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’آج صبح وہ رو رہا تھا اور سدھو کو واپس جانے کو کہا۔ وہ مدد مانگ رہا ہے اور علاج کرائے گا۔‘‘


چیٹ میں مزید کہا گیا، ’’ڈاکٹرس سے صحیح دوائی لیں گے۔ وہ کہہ رہا ہے کہ تم میرا اتنا خیال رکھ رہے ہو، پھر بھی وہ ٹھیک نہیں ہو رہا۔ اسے ویڈ لینا بالکل بند کرنا ہوگا۔ وہ بول رہا ہے کہ اس نے کل سے چھوڑ دیا ہے۔‘‘ آگے لکھا گیا ہے کہ وہ سونے چلا گیا ہے میں بھی سونے جا رہا ہوں۔ ساحل کو آروگیہ ندھی جانا ہے نا؟ جواب ملا ہاں۔

اس کے علاوہ 17 اپریل 2020 کی بھی ایک چیٹ منظر عام پر آئی ہے۔ اس میں ریا چکرورتی اور مرانڈا سوشی سے بات ہو رہی ہے۔ چیٹ میں مرانڈا نے ریا کو میسیج کیا ’’ہائے ریا، وہ اسٹف تقریباً ختم ہو گیا ہے۔‘‘ بعد میں مرانڈا نے لکھا، ’’کیا ہمیں شووک کے ڈوز سے لینا چاہیے، لیکن اس کے پاس صرف ہیش اور بڈ ہی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ہیش اور بڈ کم شدت کی ڈرگ ہے۔


ریا چکرورتی نے 25 نومبر 2019 کو جیا ساہا کو ایک پیغام بھیجا۔ اس میں لکھا، ’’کافی، چائے یا پانی میں چار ڈراپ استعمال کرو اور اسے پینے دو۔ پھر اسے 30-40 منٹ کا وقت دو۔ اسی چیٹ کے بعد جیا ساہا کو ای ڈی نے نوٹس بھیجا اور پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */