لوک گلوکار نیہا سنگھ راٹھور کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گلوکار نیہا سنگھ راٹھور کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، جس پر مذہب مخالف اور ملک مخالف بیان دینے کا الزام ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کل یعنی 5 دسمبر کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے لوک گلوکار نیہا سنگھ راٹھور کی پیشگی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ گلوکار پر اس واقعے کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف سوشل میڈیا پر بے بنیاد، مذہب مخالف اور ملک مخالف بیانات دینے کا الزام ہے جس میں کشمیر کے پہلگام میں 26 سیاحوں کو ان کے مذہب کے بارے میں پوچھے جانے کے بعد مار دیا گیا تھا۔

جسٹس برج راج سنگھ کی سنگل بنچ نے راٹھور کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر یہ حکم دیا۔ بنچ نے نوٹ کیا کہ وہ پچھلے بنچ کے حکم کے مطابق تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی ہیں، جس نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ بنچ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سپریم کورٹ نے ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی ان کی درخواست پر انہیں راحت نہیں دی تھی اور صرف مناسب وقت پر رہائی کی اجازت دی تھی۔


اس واقعہ میں نیہا کے خلاف 27 اپریل 2025 کو لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور اس کی تحقیقات جاری ہے۔ ان کے دلائل کی مخالفت کرتے ہوئے سرکاری وکیل ڈاکٹر وی کے سنگھ نے دلیل دی کہ عرضی گزار نے نہ صرف وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور بی جے پی کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کیے بلکہ اس نے ایسے وقت میں ملک مخالف بیانات دے کر آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت اظہار رائے کی آزادی کے آئینی حق کی بھی خلاف ورزی کی ہے جب پاکستان کے ساتھ تناؤ اپنے عروج پر تھا۔ ڈاکٹر وی کے سنگھ  نے یہ بھی دلیل دی کہ بہار انتخابات کے حوالے سے نیہا کے بیانات آزادی اظہار کی حد سے تجاوز کرتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے بنچ کو یہ بھی بتایا کہ نیہا تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی ہے اور نوٹس کے باوجود پوچھ گچھ کے لیے دستیاب نہیں ہے۔