سوشانت کیس: شووک اور مرانڈا کی ضمانت مسترد، پولیس تحویل میں دیئے گئے

مجسٹریٹ نے فریقین کی بحث سننے کے بعد دفاعی وکلاء کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے ملزمین کو پولیس تحویل میں دیئے جانے کا حکم دیا۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

یو این آئی

ممبئی: ممبئی کی مقامی عدالت نے آج یہاں فلم اداکار سوشانت سنگھ راجپوت معاملے میں میں انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کی جانب سے گرفتار کیے گئے ریا چکرورتی کے بھائی شویک چکرورتی اور سوشانت کے سابق مینیجر سیموئیل مرانڈا کو 9 ستمبر تک پولیس تحویل میں دیئے جانے کا حکم جاری کیا ہے۔

انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) کی جانب سے کل جمعہ کی رات گرفتار کیے گئے دونوں ملزمین کو آج سخت حفاظتی انتظامات میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ عدالت میں این سی بی کی جانب سے ملزمین کو ان کی تحویل میں دیئے جانے کی درخواست پیش کی گئی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ملزمین کو حراست میں رکھ کر ان سے پوچھ گوچھ کرنا ضروری ہے لہذا انھیں تحویل میں دیا جائے۔


اس دوران ملزمین کے دفاعی وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکلین کو اس معاملے میں جھوٹے اور بے بنیاد طور پر پھنسایا گیا ہے، نیز ملزمین کے قبضہ سے کوئی ممنوعہ اشیاء برآمد نہیں ہوئی، لہذا انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔ مجسٹریٹ نے فریقین کی بحث سننے کے بعد دفاعی وکلاء کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے ملزمین کو پولیس تحویل میں دیئے جانے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت خودکشی معاملے کی تحقیقات کے پس منظر، منشیات کے معاملے کی تفتیش کے دوران کل جمعہ کو انسداد منشیات اسکواڈ (این سی بی) نے ریا چکرورتی کے بھائی شویک چکرورتی اور مینیجر سیموئیل مرانڈا کو گرفتار کیا تھا۔ این سی بی نے کل صبح سموئیل مرانڈا کے گھر پر چھاپہ مارا۔ این سی بی نے اسے تقریباً ڈھائی گھنٹے کی تفتیش کے بعد گرفتار کیا، اسی طرح ممبئی میں ریا چکرورتی کے گھر پر بھی این سی بی نے چھاپہ مارا تھا۔


منشیات کنٹرول بیورو نے ریا چکرورتی کے بھائی شویک چکر ورتی سے کئی دنوں کی پوچھ گچھ کے بعد کل اسے بھی گرفتار کر لیا تھا۔ اس طرح اب تک اینٹی نارکوٹکس اسکواڈ (این سی بی) نے اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی ہلاکت کے سلسلے میں اب تک چار منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ این سی بی نے دعوی کیا ہے کہ ان کی تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ اداکارہ ریا چکرورتی کے بھائی شویک کے منشیات فروشوں اور ڈیلروں سے تعلقات تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */