'یہ صرف ٹریلر تھا'، لارنس بشنوئی کے بھائی نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کی

فائرنگ کے بعد سلمان خان کے گھر کے باہر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ بالی ووڈ سپر اسٹار کا گھر ممبئی کے باندرا میں واقع ہے

<div class="paragraphs"><p>سلمان خان،تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سلمان خان،تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: جیل میں قید گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی نے بالی ووڈ سپر اسٹار سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ لارنس کا بھائی انمول امریکہ میں موجود ہے۔ اس نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے سلمان کے گھر کے باہر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا، ’’سلمان! ہم نے یہ حملہ صرف آپ کو ٹریلر دکھانے کے لیے کیا۔ یہ ہماری پہلی اور آخری وارننگ ہے۔‘‘

خیال رہے کہ اتوار کی صبح ممبئی میں سلمان خان کے گھر کے باہر موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی۔ اس کے بعد پولیس نے ان کی رہائش گاہ کے ارد گرد سیکورٹی سخت کر دی۔ پولیس نے بتایا کہ صبح تقریباً 5 بجے ممبئی کے باندرا علاقے میں واقع گلیکسی اپارٹمنٹس کے باہر دو افراد نے چار گولیاں چلائیں اور فرار ہو گئے۔ سلمان کا گھر اسی اپارٹمنٹ میں ہے۔ پولیس فی الحال گھر کے ارد گرد نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کو اسکین کر رہی ہے۔


انمول نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’ہم امن چاہتے ہیں۔ اگر ظلم کے خلاف فیصلہ جنگ کے ذریعے لیا جائے تو جنگ ہی سہی۔ سلمان خان، ہم آپ کو یہ بتایا ہے کہ یہ صرف ٹریلر دکھانے کے لیے کیا گیا ہے، تاکہ آپ ہماری طاقت کو مزید نہ آزمائیں، اس کے بعد خالی گھر پر گولیاں نہیں چلائی جائیں گی۔‘‘

پوسٹ میں مزید کہا گیا، ’’آپ نے داؤد ابراہیم اور چھوٹا شکیل کو خدا مان لیا ہے لیکن ہمیں زیادہ بولنے کی عادت نہیں ہے۔ لارنس بشنوئی گروپ، گولڈی برار گروپ، کالا جٹھیڑی گروپ۔‘‘

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں سلمان کے دفتر میں ایک ای میل آئی تھی جس میں انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں گینگسٹر لارنس بشنوئی، گولڈی برار اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ای میل میں کہا گیا کہ سلمان نے لارنس بشنوئی کا ایک نیوز چینل کو دیا گیا انٹرویو ضرور دیکھا ہوگا اور اگر نہیں دیکھا تو اسے ضرور دیکھ لیں۔ اگر خان صاحب اس کیس (بلیک بک کیس) کو بند کرنا چاہتے ہیں تو انہیں گولڈی بھائی سے روبرو بات کرنی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔