فحش ایپ کے خلاف حکومت ہند کی سخت کارروائی، آلٹ اور اُلّو سمیت 25 ایپ پر پابندی عائد
حکومت نے جن ایپس پر پابندی لگائی ہے، ان میں آلٹ، اُلّو، بگ شاٹس ایپ، دیسی فلکس، بومیکس، نوارسا لائٹ، گلاب ایپ، کنگن ایپ، بُل ایپ، جلوہ ایپ، واؤ انٹرٹینمنٹ، لُک انٹرٹینمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔
تصویر سوشل میڈیا
حکومت ہند کی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ایک سخت قدم اٹھاتے ہوئے 25 ایسے موبائل ایپس پر پابندی عائد کر دی ہے، جو فحش مواد سے بھرے ہوئے تھے۔ ان ایپس میں آلٹ اور اُلّو بھی شامل ہیں، جو کہ مقبولیت میں بہت آگے ہیں۔ جن ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کی گئی ہے اُن پر الزام ہے کہ یہ فحاشت اور قابل اعتراض مواد پھیلا رہے تھے۔ یہ سبھی ایپس آئی ٹی ایکٹ سمیت دیگر قوانین کی خلاف ورزی میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ جن موبائل ایپس پر پابندی عائد کی گئی ہے، وہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمس پر فحاشت اور غلط مواد پیش کر رہے تھے۔ اس سے سماج پر غلط اثر پڑ رہا تھا۔ ان ایپس کو بغیر کسی سنسر یا نگرانی کے چلایا جا رہا تھا، جو آئی ٹی ایکٹ 2000 اور دیگر سائبر قوانین کے خلاف ہے۔ حکومت نے جن 25 ایپس پر پابندی لگائی ہے، ان میں آلٹ، اُلّو، بگ شاٹس ایپ، دیسی فلکس، بومیکس، نوارسا لائٹ، گلاب ایپ، کنگن ایپ، بُل ایپ، جلوہ ایپ، واؤ انٹرٹینمنٹ، لُک انٹرٹینمنٹ، ہِٹ پرائم، فینو، شو ایکس، سول ٹاکیز، اڈہ ٹی وی، ہاٹ ایکس وی آئی پی، ہلچل ایپ، موڈ ایکس، نیون ایکس وی آئی پی، شو ہٹ، فوگی، موج فلکس اور ٹرائی فلکس شامل ہیں۔
ان ایپس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ فحش ویڈیو اور ویب سیریز بلاجھجک دکھاتے تھے اور کم عمر کے صارفین کو یہ اپنا ہدف بنایا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ بغیر عمر کو ویریفائی کیے ہی ویڈیو مواد فراہم کرانا، ڈاٹا سیفٹی اور پرائیویسی کے اصولوں کی خلاف ورزی، آئی ٹی ایکٹ و اطلاعاتی نشریات پر مبنی اصولوں کے خلاف جانا ان کی کارگزاریوں میں شامل ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ ایپس کے ذریعہ فحش مواد کم عمر والے بچوں تک بہت آسانی سے پہنچ رہا تھا۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر بغیر سنسرشپ کے فحش ویب سیریز ریلیز کی جا رہی تھیں۔ چونکہ سماج میں ذہنی و اخلاقی زوال جاری ہے، اس لیے فحش ایپس کے خلاف کارروائی کرنا ضروری ہو گیا تھا۔ اب ان ایپس کو پلے اسٹور اور ایپ اسٹور سے ہٹایا جائے گا۔ جو پلیٹ فارمز قوانین پر عمل نہیں کرتے، ان پر آگے بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل اسپیس میں صاف ستھرے مواد کو ہی ترجیح دی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔