دھرمیندر کا انتقال، ایک عہد کا اختتام

60 اور 70 کی دہائی دھرمیندر کے نام رہی۔ اُن کی اداکاری میں ایک عجیب کشش تھی، جیسے پردہ اُن کے حضور خود جھک جاتا ہو۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی سینما کی تابناک تاریخ میں کچھ نام ایسے ہیں جو صرف اداکار نہیں بلکہ پوری تہذیب کے نمائندہ بن کر اپنا وجود ثبت کر جاتے ہیں۔ دھرمیندر ایسے ہی روشن ناموں میں سے ایک تھے۔ ایک ایسا ستارہ جس نے فلمی آسمان پر نصف صدی سے زیادہ مدت تک اپنی روشنی بکھیرے رکھی۔ اُن کے جانے کی خبر نے نہ صرف بالی ووڈ کی دنیا کو سوگوار کیا بلکہ برِصغیر کے کروڑوں دلوں میں ایک خلا پیدا کر دیا، ایسا خلا جو شاید کبھی پُر نہ ہو سکے۔

دھرمیندر کو ان کی دل کش شخصیت، مردانہ وجاہت، بے ساختہ اداکاری اور انسان دوستی نے عوام کے دل میں ایک خاص مقام عطا کیا تھا۔ ان کی یہ دل کش شخصیت ہی تھی کہ لاکھوں لڑکیاں اپنی کتابوں میں ان کی تصویر رکھتی تھیں۔ پنجاب کے ایک چھوٹے سے قصبے نسرالی سے نکل کر ممبئی کی چمکتی دنیا تک کا سفر آسان نہ تھا، مگر دھرمیندر کی سادگی، محنت اور اخلاص نے انہیں وہ مقام دلایا جس کا خواب ہر فنکار دیکھتا ہے۔ جب وہ پہلی بار پردۂ سیمیں پر نمودار ہوئے تو ناظرین نے فوراً پہچان لیا کہ یہ صرف ایک اور ہیرو نہیں بلکہ مستقبل کا ایک ناقابلِ فراموش فنکار ہے۔


60 اور 70 کی دہائی دھرمیندر کے نام رہی۔ اُن کی اداکاری میں ایک عجیب کشش تھی، جیسے پردہ اُن کے حضور خود جھک جاتا ہو۔ ’شعلے‘، ’سیتا اور گیتا‘، ’چپکے چپکے‘، ’آن ملو سجنا‘، ’دوستی‘، ’قائل‘، ’لوفر‘ اور ’حقیقت‘ جیسی درجنوں فلموں نے انہیں لازوال بنایا۔ وہ اس روایت کے آخری نمائندہ تھے جس میں ہیرو نہ صرف بہادر ہوتا تھا بلکہ حساس دل رکھنے والا، وعدوں کا پابند اور محبت میں سچا دکھایا جاتا تھا۔

دھرمیندر کی سب سے بڑی خوبی شاید یہ تھی کہ وہ کیمرے کے سامنے ’ایکٹنگ‘ نہیں کرتے تھے، بلکہ جیتے تھے۔ چاہے وہ رومانٹک ہیرو بنیں، سادہ دیہاتی، مزاحیہ کردار یا پھر ایک غصیلا بدلہ لینے والا نوجوان، یعنی ہر روپ میں جیسے اُن کی شخصیت ڈھل جاتی تھی۔ ’شعلے‘ میں ’ویرو‘ کا کردار اُن کا وہ سنگِ میل ہے جسے آج بھی سینما کی تاریخ کے بہترین کرداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اسی طرح ’چپکے چپکے‘ میں اُن کا مزاحیہ انداز یہ ثابت کرتا ہے کہ دھرمیندر صرف ایک ایکشن ہیرو نہیں بلکہ ہمہ جہت فنکار تھے۔


پردۂ سیمیں سے ہٹ کر بھی دھرمیندر اپنی شرافت، محبت اور انسان دوستی کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔ فلمی دنیا میں اُن کے ہزاروں دوست تھے اور شاید ہی کوئی شخص ایسا ہو جو اُن کے اخلاق اور نرم مزاجی کا معترف نہ ہو۔ وہ اپنے ساتھی فنکاروں اور نو آموز اداکاروں کے لیے ہمیشہ رہنمائی کا چراغ بنے رہتے تھے۔ بے شمار لوگ بتاتے ہیں کہ دھرمیندر نے کتنی خاموشی سے، بغیر کسی تشہیر کے، ان کی مدد کی۔ وہ سادگی کے پیکر تھے، فلمی دنیا کی چمک دمک بھی اُن کے اندر کے دیہاتی معصوم پن کو ختم نہ کر سکی۔

دھرمیندر کی زندگی فلموں سے آگے بھی بہت وسیع تھی۔ وہ اپنے خاندان سے بے پناہ محبت کرتے تھے۔ ہیما مالنی سے ان کی رفاقت فلمی دنیا کی ایک خوبصورت داستان سمجھی جاتی ہے۔ اپنے بیٹوں، سنی دیول اور بابی دیول، اور بیٹیوں ایشا اور آہنا سے ان کا رشتہ محبت اور تربیت کا حسین امتزاج تھا۔ ان کی سیاسی زندگی بھی اُن کے شرافت بھرے مزاج کی آئینہ دار رہی۔


دھرمیندر کے فن نے صرف ہندوستان ہی نہیں بیرون  ممالک تک کے ناظرین کو اپنا اسیر بنا رکھا تھا۔ اُن کے جانے کا دکھ سرحدوں اور مذہبی شناختوں سے ماورا ہے۔ وہ ایک ایسے مشترکہ ثقافتی ورثے کا حصہ تھے جسے پورا برِصغیر اپنا اثاثہ سمجھتا ہے۔ اُن کی جدائی نے ایک عہد کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔ آج جب ہم پرانی فلمیں دیکھتے ہیں تو دھرمیندر کے چہرے پر وہ مخصوص مسکراہٹ، آنکھوں میں وہ بولتی ہوئی محبت اور مکالموں میں وہ معصوم پُراثر لہجہ دل کو چھو جاتا ہے۔ اُن کی فلمیں صرف تفریح نہیں، کئی نسلوں کی یادوں کا حصہ بن چکی ہیں۔

یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ دھرمیندر نے ہندوستانی سینما کو صرف کردار نہیں دیے، بلکہ احساسات دیے، جذبات دیے، ایک ایسا حسنِ ادا دیا جو اب شاید دوبارہ پیدا نہ ہو سکے۔ اُن کے جانے کے بعد بھی اُن کا فن زندہ رہے گا، اُن کی فلمیں آنے والی نسلوں کو محظوظ کرتی رہیں گی اور اُن کی شخصیت کی خوشبو سینما کی تاریخ میں ہمیشہ باقی رہے گی۔


دھرمیندر اب ہمارے درمیان نہیں، مگر اُن کا فن، اُن کی مسکراہٹ، اُن کی محبّت اور اُن کا سادہ لوح دل ہمیشہ زندہ رہے گا۔ وہ جاتے جاتے بھی اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں یہ احساس چھوڑ گئے کہ کچھ لوگ مر کر بھی نہیں مرتے، وہ اپنے کام، کردار اور حسنِ اخلاق کے سبب ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔