ڈی یو ایس یو الیکشن کےلئے ووٹنگ اختتام پزیر، نتائج کا اعلان کل جمعہ کو

اس دوران این ایس یو آئی کی جانب سے ای وی ایم میں گڑبڑی کا الزام عائد کیا گیا جبکہ کچھ امیدواروں کا الزام ہے کہ انہیں پولنگ مرکز میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی : دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین (ڈی یو ایس یو )کے 20-2019کےلئے پولنگ کا عمل جمعرات کو مکمل ہو گیا۔طلبہ نے انتہائی جوش و خروش سے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لیا۔ اس دوران این ایس یو آئی کی جانب سے ای وی ایم میں گڑبڑی کا الزام عائد کیا گیاجبکہ کچھ امیدواروں کا الزام ہے کہ انہیں پولنگ مرکز میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

اس بار ڈی یو ایس یو الیکشن کےلئے ایک لاکھ 20ہزار سے زیادہ طلبہ ووٹر ہیں اور ووٹنگ کےلئے 52 مراکز قائم کئے گئے تھے، نتائج کا اعلان کل یعنی 13ستمبر کو کیا جائے گا۔ ووٹ دو شفٹوں میں ڈالے گئے۔مارننگ کالجوں کےلئے ووٹنگ کا وقت صبح ساڑھے آٹھ بجے سے شروع ہوا اور دوپہر ایک بجے تک جاری رہا جبکہ ایوننگ کالجوں میں ووٹنگ کا وقت دوپہر تین بجے سے شا م ساڑھے سات بجے تک رہا۔


کانگریس کی حمایت یافتہ طلبا تنظیم این ایس یو آئی کا الزام ہے کہ اس کے جوانٹ سکریٹری عہدے کے امیدوار ابھیشیک چپرانا کو جنوبی دہلی میں واقع دیال سنگھ کالج کے پولنگ مرکز میں جانے سے روکا گیا۔ طلبا تنظیم کا الزام ہے کہ چپرانا کو ’غیرقانونی حراست ‘ میں بھی رکھا گیا۔

ادھر پولس کا کہنا ہے کہ چپرانا کالج کے باہر تشہیر کر رہے تھے جو ممنوع ہے اور جب ان سے ایسا کرنے سے منع کیا گیا تو انہوں نے پولس کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ادھر، این ایس یو آئی نے ایک کالج میں ای وی ایم میں گڑبڑی کا بھی الزام عائد کیا۔

ڈی یو ایس یوالیکشن پر پورے ملک کی نظر رہتی ہےاہم مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے حمایت یافتہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی (اے بی وی پی) اورکانگریس کی اسٹوڈنٹ یونٹ نیشنل اسٹوڈنٹ یونین آف انڈیا(این ایس یو آئی) کے درمیان ہے۔


اے بی وی پی سے صدر کے عہدہ کےلئے انکت دہیا میدان میں ہیں اور انہیں این ایس یو آئی کی چیتنا تیاگی ٹکر دے رہی ہیں۔بائیں محاذ کی حمایت یافتہ اسٹوڈنٹ یونٹ آل انڈیا اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن سے دامنی کین اور ایس آئی ڈی ایس او سے روشنی اپنی قسمت آزما رہی ہیں۔این ایس یو آئی کی طرف سے 11سال بعد کسی لڑکی کو صدر کے عہدہ کا امیدوار بنایا گیا ہے۔

اے بی وی پی سےنائب صدر کے عہدےکےلئے پردیپ تنور،سکریٹری کے لئےیوگیتا راٹھی اور جوائنٹ سکریٹری کےلئے شوانگی کھیروال امیدوار ہیں۔این ایس یو آئی سےنائب صدر کے عہدہ کےلئے انکت بھارتی،سکریٹری کےلئے آشیش لامبا اور جوائنٹ سکریٹری کےلئے ابھیشیک چپرانا امیدوار ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں اے بی وی پی نے صدر سمیت تین عہدوں پر جیت حاصل کی تھی جبکہ این ایس یو آئی نے سکریٹری کے عہدے پر جیت درج کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔