امت شاہ کے گھر کے سامنے یو پی ایس سی کا امتحان دینے والے طلبا کا مظاہرہ

ہندی میڈیم سے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کا امتحان دینے والے ہزاروں طلبا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ کے گھر کے سامنے زبردست مظاہرہ کر کے اپنے مطالبات کے حق میں آواز اٹھائی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندی میڈیم سے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کا امتحان دینے والے ہزاروں طلبا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ کے گھر کے سامنے زبردست مظاہرہ کر کے اپنے مطالبات کے حق میں آواز اٹھائی۔

ان طلبا کا کہنا ہے کہ 2011 میں یو پی ایس سی کے امتحان میں ’سی سیٹ‘ نافذ ہونے کی و جہ سے ہندی اور دیگر زبان کے امتحان دینے والے طلبا کا انتخاب کم ہو گیا تھا۔ یو پی ایس سی کے ذریعہ قائم کردہ نگویکر کمیٹی نے بعد میں اس وقت امتحان میں ناکام رہنے والے طلبا کو نقصان کی تلافی کا موقع فراہم کرنے کی سفارش تھی لیکن حکومت نے اب تک ان طلبا کو وہ موقع نہیں دیا ہے۔

طلبا کی اس مانگ کی حمایت کرتے ہوئے دو سے زائد اراکین پارلیمنٹ نے حکومت کو خط لکھا۔ طلبا نے اس مانگ پر کئی جگہ احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ طلبا جب امت شاہ کے گھر کے سامنے مظاہرہ کرنے پہنچے تو وہاں پولس پہنچ گئی اور اس نے طلبا کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ پولس اورطلبا کے مابین ہوئے تصادم میں کچھ طلبا کو چوٹیں بھی آئیں اور پولس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق یو پی ایس سی سول سروسز کے لئے سال 2011 میں ایک پرچہ شروع کیا گیا تھا جسے سی سیٹ کا نام دیا گیا تھا۔ یہ پرچہ 2014 تک میرٹ میں شمار ہوتا تھا یعنی اس میں حاصل شدہ نمبرات کو میرٹ میں شامل کیا جاتا تھا، یہ پرچہ 200 نمبرات پر مشتمل تھا۔

اسی دوران ایگزام پیٹرن میں تبدیلی کے حوالہ سے بنائی گئی نگویکر کمیٹی نے کہا کہ اس پرچہ کا فائدہ انگریزی اور سائنس کے امیدواروں کو ہوگا جبکہ دیگر سبجیکٹ کے امیدوار خسارے میں رہیں گے۔ اس کے بعد 2015 میں اس پرچہ کو میرٹ کاؤنٹ سے ہٹا دیا گیا اور اسے کوالیفائنگ قرار دیا گیا۔ مظاہرہ کرنے والے یو پی ایس سی امیدواروں کا کہنا ہے کہ سی سیٹ کے نمبرات جب میرٹ میں شمار کئے جاتے تھے اس دوران وہ اس کی وجہ سے ناکام ہو گئے تھے لہذا اب انہیں اس کا فائدہ دیا جانا چاہتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔