یوپی ٹی ای ٹی پرچہ لیک معاملہ: پرنٹنگ پریس کا مالک گرفتار، امتحان ریگولیٹری اتھارٹی افسر معطل

ایس ٹی ایف پرچہ لیک معاملہ میں اہم کارروائی انجام دیتے ہوئے پرچہ کی چھپائی کا ٹھیکہ لینے والے انوپ پرساد کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کی پرنٹنگ پریس دہلی کے اوکھلا علاقے میں موجود ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش ٹیچر اہلیتی امتحان (یو پی ٹی ای ٹی)2021 پرچہ افشاں معاملے کے سلسلے میں سخت رخ اپنائے یوگی حکومت نے منگل کے روز امتحان ریگولیٹری اتھارٹی افسر سنجے اپادھیائے کو معطل کر دیا، ادھر اس پرنٹنگ پریس کے مالک کو گرفتار کر لیا گیا جہاں پرچہ چھاپا گیا تھا۔ اس سے پہلے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر پرچہ افشاں معاملے کی جانچ ایس ٹی ایف کو سونپی گئی تھی۔

اس معاملے میں پریاگ راج، لکھنؤ، فیروزآباد، بستی سمیت دیگر اضلاع سے ملزمین کی گرفتار کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سنجے اپادھیائے پر امتحان کے انعقاد کی ذمہ داری تھی۔ معطلی کے دوران سنجے اپادھیائے بیسک ایجوکیشن ڈائرکٹر کے دفتر سے وابستہ کر دیا گیا ہے۔

’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق ایس ٹی ایف پرچہ لیک معاملہ میں اہم کارروائی انجام دیتے ہوئے پرچہ کی چھپائی کا ٹھیکہ لینے والے انوپ پرساد کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کی پرنٹنگ پریس دہلی کے اوکھلا علاقے میں موجود ہے۔


اطلاعات کے مطابق پرنٹنگ پریس کے مالک رائے انوپ پرساد کو ٹی ای ٹی کا پرچہ چھاپنے کے لیے 13 کروڑ روپے کا ٹھیکہ حاصل ہوا تھا۔ ملزم نے پیپر پرنٹنگ کا کام 5 دیگر پرنٹنگ پریسوں میں تقسیم کیا تھا اور اسی وجہ سے پرچہ لیک ہو گیا۔ رائے نے دہلی کے علاوہ نوئیڈا اور کولکاتا کی پرنٹنگ پریسوں سے بھی ٹی ای ٹی امتحان کے پرچے چھپوائے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ اتوار کو امتحان شروع ہونے کے بعد حکومت کو پیپر لیک کی اطلاع ملی جسے پختہ کرنے کے بعد آنا فانا میں امتحان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس امتحان میں 21لاکھ سے زیادہ طلبہ نے درخواست فارم بھرا تھا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پرچہ افشاں معاملے کے ملزمین پر این ایس اے ایکٹ کے تحت کاروائی کئے جانے کی بات کہی ہے۔

یوگی نے اعلان کیا ہے کہ دوبارہ امتحان میں شر کت کے لئے متعلقہ اضلاع میں جانے والے ملزمین کو روڈویز بس یاترا کی مفت سہولیت دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔