ملک کے سب سے کم عمر بنے جج، فیس بک اور واٹس ایپ کا استعمال بالکل نہیں کرتے!

مینک کہتے ہیں کہ وہ انٹرنیٹ صرف قانون سے متعلق اپ ڈیٹ حاصل کرنے، سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے کچھ نئے اور دلچسپ فیصلوں کے بارے میں جاننے کے لئے کرتے تھے

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

جے پور: صرف 21 سال کی عمر میں راجستھان جوڈیشل سروس امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ہندوستان کے کم عمر ترین جج بننے والے مینک پرتاپ سنگھ نہ تو کسی کوچنگ میں گئے اور نہ ہی انہوں نے کبھی فیس بک یا واٹس ایپ کا استعمال کیا۔ مینک کہتے ہیں، ’’میں نے عموماً 6 سے 8 گھنٹے مسلسل پڑھائی کی اور بعض اوقات 12 گھنٹے تک پڑھتا رہا۔‘‘

مینک نے قانون کا پانچ سالہ کورس مکمل کرنے کے بعد راجستھان جوڈیشل سروس امتحان میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں نے یہ امتحان قانون کی تعلیم کے آخری سال میں دیا تھا اور اس میں سرفہرست رہا۔ میں نے امتحان میں کامیابی کی امید کی تھی لیکن سر فہرست آنے کا نہیں سوچا تھا۔‘‘ نوجوان جج اس امتحان کے لئے کم از کم عمر کی حد کو 23 سال سے کم کرکے 21 سال کرنے کے حکومتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا، ’’جیسے ہی مجھے امتحان کے لئے عمر کی حد کو کم کرنے کے بارے میں معلومات ملی میں نے اس امتحان کے لئے درخواست دے دی۔‘‘ اپنی کامیابی کی وجہ لگاتار پڑھائی کو دیتے ہوئے مینک نے کہا، ’’میں نے اپنا سارا وقت تعلیم حاصل کرنے میں صرف کیا، جس کی وجہ سے میں امتحان میں کامیاب ہوا اور اول مقام بھی حاصل کر لیا۔ کالج کی درس و تدریس نے میری بہت مدد کی۔‘‘

مینک کہتے ہیں، ’’میں نے اپنی زندگی میں کبھی فیس بک اکاؤنٹ نہیں بنایا اور امتحان کے دوران میں نے دوسرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی غیر فعال کر دیا۔ میں انٹرنیٹ صرف قانون سے متعلق اپ ڈیٹ حاصل کرنے، سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے کچھ نئے اور دلچسپ فیصلوں کے بارے میں جاننے کے لئے کرتا تھا۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’میرے بہت سے دوستوں نے سوشل میڈیا سے غائب رہنے اور واٹس ایپ، فیس بک نہیں چلانے پر میرا مذاق اڑایا۔ تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ مجھے سمجھنے لگے۔‘‘ مینک کا کہنا ہے کہ ان کی توجہ اپنے مقصد پر پوری طرح مرکوز تھی اور لوگوں سے ملنے سے بھی وہ گریز کرتے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’میں صرف وہاں جاتا تھا جہاں جانا میرے لئے بہت ضروری ہوتا تھا۔‘‘

محکمہ انصاف کو منتخب کرنے کی وجہ معلوم کرنے پر انہوں نے کہا، ’’میں نے لوگوں کو عدلیہ پر اعتماد کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ میں نے انھیں انصاف پانے کے لئے بھاگتے ہوئے دیکھا ہے، لہذا میں نے اس میں اپنے کیریئر کا انتخاب کیا۔‘‘


مینک کے والد راج کمار سنگھ ایک سرکاری اسکول میں پرنسپل ہیں اور ان کی والدہ بھی ایک سرکاری اسکول میں ٹیچر ہیں۔ ان کے والد کا کہنا ہے کہ وہ (مینک) بچپن سے ہی بہت محنتی ہے اور ہمیشہ اسکول میں ٹاپ آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Nov 2019, 8:11 PM