تلنگانہ: پانچ برسوں میں 602 اقامتی اسکول قائم

تلنگانہ کے وزیر کُپلا ایشور نے کہا کہ چار لاکھ طلبہ، ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جا رہے اسکولس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اسکولس میں داخلوں کی طلب میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

علامتی تصویر (سوشل میڈیا)
علامتی تصویر (سوشل میڈیا)
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر بہبود پسماندہ طبقات و اقلیتی بہبود کُپلا ایشور نے آج اسمبلی کو بتایا کہ تلنگانہ حکومت نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران 602 اقامتی اسکولس قائم کیے۔ انہوں نے وقفہ سوالات کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایس سی، ایس ٹی، پسماندہ طبقات اور اقلیتی طبقات کے غریب بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے مقصد سے ریاستی حکومت نے ریاست بھرمیں اقامتی اسکولس کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 602 اقامتی اسکولس ریاست میں قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے 104 ایس سی طلبہ، 52 ایس ٹی طلبہ، 204 اقلیتی طلبہ اور 242 اسکولس بی سی طلبہ کے لئے قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2,39,749 طلبہ میں سے 43,349 ایس سی، 18,920 ایس ٹی، 90,160 اقلیتی اور 87,320 طلبہ بی سی طبقات سے تعلق رکھتے ہیں جو ان اسکولس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔


یہ کہتے ہوئے کہ 2243.46 کی رقم ہر سال اقامتی اسکولس پر صرف کی جا رہی ہے، ایشور نے کہا کہ 11,785 اسٹاف کی تقرری تاحال ان اقامتی اسکولس میں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقامتی اسکولس میں داخلہ پانے کے لئے کافی مسابقت دیکھی جار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقامتی اسکولس کے نتائج حوصلہ افزا ہیں، انہوں نے دعوی کیا کہ بعض مزید اسکولس ضرورت پڑنے پر قائم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے معاشی طور پر پسماندہ طبقات کے طلبہ کو گروکل اسکولس میں معیاری تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ گروکل اسکولس میں تعلیم کا معیار، پرائیویٹ اسکولس کے خطوط پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار لاکھ طلبہ، ریاستی حکومت کی جانب سے چلائے جارہے اسکولس میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اسکولس میں داخلوں کی طلب میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ قبل ازیں ایک سوال پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے رکن اسمبلی گوردھن ریڈی نے دعوی کیا کہ تلنگانہ میں دیگرریاستوں کے مقابلے زائد گروکل اسکولس ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔