رضوی ایجوکیشن ٹرسٹ افغانستان کے بچوں کے لئے آن لائن تعلیم کا انتظام کرے گا

رضوی ایجوکیشن ٹرسٹ نے باضابطہ طور پر تعلیم سے محروم افغانستان کے بچوں اور خواتین کو تعلیمی میدان میں مدد کرنے کے ساتھ ہندوستان سے آن لائن تعلیم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ممبئی میں افغانستان کی قونصل جنرل ذکیہ ورداک روبینہ اختر حسن رضوی کو سند فراہم کرتے ہوئے / تصویر ٹوئٹر
ممبئی میں افغانستان کی قونصل جنرل ذکیہ ورداک روبینہ اختر حسن رضوی کو سند فراہم کرتے ہوئے / تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

ممبئی: کورونا وبا کے دوران آن لائن تعلیم و تربیت سے لے کر ہر شعبہ جات میں آن لائن چیزوں کا حصول عام ہو چکا ہے، اسی نہج پر ممبئی کے ایک معروف مسلم تعلیمی ادارہ نے افغانستان کے بچوں اور خواتین کو آن لائن تعلیم دینے کی پیشکش کی ہے۔

جنگ زدہ ملک افغانستان میں اب جنگ بندی ہو چکی ہے اور حالات معمولات پر واپس آ رہے ہیں۔ لہذا رضوی ایجوکیشن ٹرسٹ نے باضابطہ طور پر تعلیم سے محروم افغانستان کے بچوں اور خواتین کو تعلیمی میدان میں مدد کرنے کے ساتھ ہندوستان سے آن لائن تعلیم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جدید طرز سے یہ تعلیمی عمل جلد ہی شروع ہوگی۔ اس کے تحت ماہر اساتذہ اور رضوی ایجوکیشن کا عملہ افغانستان کے بچوں کو تعلیمی زیور سے آراستہ کرے گا۔


ممبئی میں افغانستان کی قونصل جنرل ذکیہ ورداک کی درخواست پر رضوی ٹرسٹ نے یہ ذمہ داری قبول کی ہے۔ رضوی ایجوکیش ٹرسٹ کی سربراہ روبینہ اختر حسن رضوی نے بتایا کہ افغانستان اور ہندوستان میں دوستانہ تعلقات ہیں اس کے ساتھ ہی ایک انسانیت کا رشتہ بھی ہے۔ انہوں نے افغانستان کی قونصل جنرل ذکیہ ورداک سے جب ہماری ملاقات ہوئی تو انہوں نے افغانستان کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے افغان عوام کے لئے تعاون کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’چونکہ رضوی ایجوکیشن ٹرسٹ تعلیمی میدان میں کافی مقبول ہے صرف یہی نہیں بلکہ ڈاکٹر اختر حسن رضوی کا یہ ادارہ یوپی الہ آباد میں بھی تعلیمی خدمات کی ساتھ یہاں بھی علم کی شمع سے ملک کو منور و روشن کر رہا ہے اس لئے ہم نے افغانستان کے بچوں اور عورتوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ تعلیمی سفر آن لائن ہو گا اس میں رضوی ایجوکیشن کی جانب سے سند بھی دی جائے گی، اس تعلیمی سفر کے لئے ماہر اساتذہ اور ماہر تعلیم کی بھی خدمات حاصل کی جائیں گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔