مدرسوں کو اب کوئی مالی امداد حاصل نہیں ہوگی، یوگی کی کابینہ کا فیصلہ

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی کابینہ نے اکھلیش حکومت کی پالیسی کو ختم کر دیا ہے، اب نئے مدرسوں کو کسی قسم کی گرانٹ فراہم نہیں کی جائے گی

یوگی آدتیہ ناتھ
یوگی آدتیہ ناتھ
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش میں نئے مدرسوں کو اب کوئی گرانٹ نہیں دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس فیصلے پر مہر ثبت کر دی ہے۔ یوگی حکومت کی سابقہ مدت کار کے دوران بھی مدرسوں کو گرانٹ نہیں دی گئی تھی۔ تاہم اب کابینہ نے باضابطہ طور پر اس تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ عدالت میں جانے سے بھی مدارس کو ریلیف نہیں ملے گا۔ اس حکومت نے اکھلیش حکومت کی پالیسی ختم کر دی ہے۔ فی الحال یوپی میں صرف 558 مدارس ایسے ہیں جنہیں سرکاری گرانٹ دی جا رہی ہے۔

اقلیتی بہبود اور وقف کے وزیر دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ عالیہ (دسویں) سطح کے مستقل تسلیم شدہ مدارس کو سال 2003 تک گرانٹ لسٹ سے متعلق پالیسی کو ختم کرنے کی تجویز کابینہ میں رکھی گئی تھی۔ اس تجویز کی منظوری کے بعد اب کسی نئے مدرسے کو گرانٹ لسٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔


یوگی حکومت کی سابقہ مدت کار میں 146 مدرسوں کی جانب سے گرانٹ دینے کی درخواست کی گئی تھی، جن میں سے 100 مدارس کو تو فہرست میں شامل کر لیا گیا تھا، تاہم باقی 46 مدارس کا معاملہ ابھی زیر سماعت ہے۔ وزیر کے مطابق یہ مدارس معیار پر پورا نہیں اتر رہے تھے۔ اب اس پالیسی کو کابینہ میں ختم کر دیا گیا ہے، اس لیے گرانٹ کی فہرست میں کوئی نیا مدرسہ شامل نہیں کیا جائے گا۔

اسلامی مدرسہ ماڈرنائزیشن ٹیچرس ایسوسی ایشن آف انڈیا (آئی ماس) کے قومی صدر اعجاز احمد نے یوگی حکومت کے اس فیصلہ پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسوں کو اگر مالی امداد نہیں دی جائے گی تو ان کی تجدید کا کام ٹھہر جائے گا۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ان اساتذہ پر پڑے گا جو ان مدرسوں میں درس و تدریس کا کام انجام دیتے ہیں۔ انہیں اپنا مستقبل محفوظ نہیں لگے گا، جس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ بہترین ٹیچرز مدرسوں سے اپنا منہ موڑ لیں گے۔‘‘ اعجاز احمد نے کہا کہ اگر مدرسوں کو مرکزی دھارے میں لانا ہے تو حکومت کو اپنے فیصلہ پر از سر نو غور کرنا چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    /* */