جے این یو: فیس اضافہ جزوی طور پر واپس، غیرمطمئن طلبا کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

انسانی وسائل کو فروغ کی وزارت میں ہائر ایجوکیشن سکریٹری آر سبرامنیم نے ٹوئٹ کرکے فیس اضافہ واپس لینے کا اعلان کیا، تاہم طلباء نے اس پر عدم اطمینان ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ احتجاج جاری رہے گا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی ایکزکیوٹیو کمیٹی نے گزشتہ کچھ دنوں سے جاری طلبا کی تحریک کے پیش نظر فیس میں اضافہ کو جزوی طور پر واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انسانی وسائل کو فروغ کی وزارت میں ہائر ایجوکیشن سکریٹری آر سبرامنیم نے بدھ کی شام ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ حالانکہ طلباء نے اس پر عدم اطمینان ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہوسٹل فیس اور دیگر ضابطوں میں کافی چھوٹ دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مالی طورپر کمزور طلبا کو مالی مدد ینے کے منصوبہ کی بھی تجویز رکھی گئی ہے۔ انہوں نے طلبا سے کلاس میں واپس جانے کی بھی اپیل کی۔ اس درمیان طلبا لیڈروں نے کہا کہ ان کی تحریک جاری رہے گی اور وہ حکومت کے اس اعلان سے متفق نہیں ہیں۔

طلباء کا الزام ہے کہ ہاسٹل کی فیس کے علاوہ ’یوٹیلیٹی چارجز‘ اور ’میس سیکیورٹی فیس‘ میں اب بھی بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے جس کا بوجھ طلباء پر ہنوز برقرار ہے۔

جے این یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے کہا کہ فیس واپس نہیں لی گئی ہے بلکہ اس میں صرف دکھاوے کے تبدیلی کی گئی ہے۔ ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈی کے لوبیال اور سکریٹری سرجیت مجمدار نے کہاکہ یونیورسٹی کی مجلس عاملہ نے جو فیصلہ کیا ہے وہ غیرقانونی ہے کیونکہ اس نے ایکزیکیوٹیو کونسل کے دیگر اراکین کو میٹنگ کی وقت پر اطلاع بھی نہیں دی جس سے وہ لوگ اس میں شامل نہیں ہوسکے اور چوری چھپکے یہ فیصلہ کیا گیا۔

اس درمیان جے این یو ملازمین تنظیم نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ وہ طلبا سے بات چیت کر کے کوئی راستہ نکالے۔
خیال رہے کہ انسانی وسائل کو فروغ کے وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے منگل کو طلبا کو یقین دلایا تھا کہ وہ طبا کے مسئلہ پر مثبت طریقہ سے غور کریں گے۔ ان طلبا نے جے این یو کے تیسری تقسیم اسناد تقریب میں زبردست مظاہرہ کرکے مسٹر نشنک کا کئی گھنٹوں تک گھیراو کیا اور پولیس کے ساتھ ان کی جھڑپ بھی ہوئی۔ پولیس کے لاٹھی چارج میں کئی طلبا زخمی ہوئے جنہیں بعد میں انہیں اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔ یہ طلبا ہوسٹل فیس میں 300 فیصد کے اضافہ، رات ساڑھے گیارہ بجے کے بعد ہوسٹل آنے پر پابندی لگائے جانے اور ڈریس کوڈ نافذ کئے جانے کی مخالفت کررہے ہیں۔


فیس میں کی گئی کمی:

  • کمرہ کرایہ - سنگل کے لئے 200 روپے اور ڈبل کے لئے 100 روپے کی کمی
  • میس سیکیورٹی فیس - 12000 کی جگہ اب 5500 روپے لئے جائیں گے، پہلے یہ فیس نہیں ہوتی تھی
  • سروس چارج - استعمال کے مطابق ہر ایک پر نافذ ہوگا (بجلی اور پانی کا بل)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Nov 2019, 8:50 PM