جاپان: ہیلتھ سپلیمنٹس کی وجہ سے 5 افراد ہلاک، متعدد بیمار

دوسری جانب جاپان کی وزارت صحت کے مطابق یہ ہیلتھ سپلیمنٹس حالیہ اموات کی وجہ ہیں اور ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

جاپان: ہیلتھ سپلیمنٹس کی وجہ سے 5 افراد ہلاک، متعدد بیمار
جاپان: ہیلتھ سپلیمنٹس کی وجہ سے 5 افراد ہلاک، متعدد بیمار
user

Dw

ان ہیلتھ سپلیمنٹس کے اجزا میں بینیکوجی نام کی ایک پھپھوندی شامل ہے جو مبینہ طور پانچ افراد کی موت اور دیگر سوا سو لوگوں کی بیماری کی وجہ ہے۔جاپانی حکام کی جانب سے کل بروز ہفتہ ایک دوا ساز کمپنی پر چھاپہ مارا گیا۔ مبینہ طور پر اس کمپنی کے ہیلتھ سپلیمنٹس کے استعمال سے پانچ افراد ہلاک اور سو سے زائد کو ہسپتال میں بھرتی ہونا پڑا۔ جاپانی میڈیا کے مطابق صحت کے شعبے سے منسلک تقریبا ایک درجن کے قریب اہلکاروں نے کوبایشی فارماسیوٹیکل کمپنی کے اوساکا پلانٹ پر چھاپہ مارا۔

اس کمپنی کے جس سپلیمنٹ کے بارے میں جانچ پڑتال کی جارہی ہے وہ ایک گلابی رنگ کی گولی ہے، جسے بینیکوجی کولیسٹ ہیلپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ گولی انسانی جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔ اس گولی کے اہم اجزا میں ایک لال رنگ کی پھپھوندی شامل ہے جس کا نام بینیکوجی بتایا جارہا ہے۔


متعلقہ کمپنی کا بیانیہ یہ ہے کہ انہیں انہلاکتوں اور بیماری کی وجہ کے متعلق ابھی کوئی علم نہیں ہے۔ یاد رہے کہ اس سپلیمنٹ کے سائیڈ افیکٹس میں گردوں کا فیل ہونا بھی شامل ہے۔ کمپنی کے مطابق وہ فی الحال جاپان کی حکومت کی مدد سے دوا کے مضر اثرات کی بابت چھان بین کرنے میں مصروف ہیں۔

بینیکوجی، کب، کہاں اور کیسے؟

ہالانکہ بینیکوجی نامی یہ مولڈ کئی دوائیوں میں سالوں سے استعمال ہورہی ہے تاہم اس کے منفی اثرات 2023 میں سامنے آنا شروع ہوئے۔ کوبایشی فارماسیوٹیکل نے اس گولی سے جڑے صحت کے مسائل کی رپورٹس کے دو ماہ بعد 22 مارچ کو اس گولی کو مارکیٹس سے واپس منگوانا شروع کر دیا تھا۔ اس کمپنی کے صدر اکیریو کوبیاشی نے جلد حفاظتی اقدامات نا اٹھا سکنے پر معذرت بھی کی۔


اس دوا ساز کمپنی کے مطابق اس نے پچھلے تین سالوں میں ان گولیوں کے ایک ملین سے زیادہ پیکٹ فروخت کیے ہیں۔ یہ دوا عوام کے علاوہ دیگر مینوفیکچررز کو بھی فروخت کی جاتی رہی ہے۔ دوسری جانب جاپان کی وزارت صحت کے مطابق یہ ہیلتھ سپلیمنٹس حالیہ اموات کی وجہ ہیں اور ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔