یورپی فنکاروں کا لاہور میں فن کا مظاہرہ

مختلف ثقافتی پس منظر کے حامل گلوکاروں، موسیقاروں اور مختلف آلات موسیقی پر پرفارم کرنے والے فنکاروں کے اس کنسرٹ کا اہتمام لاہور کے ایک تعلیمی ادارے انسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچر میں کیا گیا تھا۔

یورپی فنکاروں کا لاہور میں فن کا مظاہرہ
یورپی فنکاروں کا لاہور میں فن کا مظاہرہ
user

Dw

اپنی نوعیت کے اس منفرد کنسرٹ کا انعقاد فاونڈیشن آف آرٹس، کلچر اینڈ ایجوکیشن اسلام آباد نے یورپین یونین نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کلچر کے تعاون سے کیا تھا۔ ''لائیو ہیریٹیج ‘‘ کے نام سے ہونے والے اس کنسرٹ میں جرمنی ، فرانس، بلغاریہ، آسٹریا ، اٹلی، رومانیہ اور چیک ریپبلک سمیت مختلف یورپی ملکوں کے فنکاروں نے حصہ لیا۔

اس کنسرٹ کی خاص بات یہ تھی کہ یورپی فنکاروں نے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ مل کر پرفارم کیا۔ پاکستان کی لوک موسیقی کو مغربی آلات موسیقی کے ساتھ پیش کرنے کے دلچسپ عمل کو دیکھنا بہت سے شائقین کے لئے پہلا تجربہ تھا۔


منفرد کنسرٹ

روشنیوں میں نہائے انسٹی ٹیوٹ فار آرٹس اینڈ کلچر کے سرسبز لان میں اساتذہ، طلبہ، سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ آرٹس اور کلچر سے دلچسپی رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔ رات گئے تک جاری رہنے والے اس کنسرٹ میں مغربی موسیقی پر پاکستانی شائقین نے پسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ پاکستانی موسیقی پر گورے بھی جھومتے رہے۔

اس کنسرٹ کے علاوہ اس آرٹ یونیورسٹی میں موسیقی، فلم، ٹی وی، صحافت اور دیگر شعبوں کے طلبہ کے لئے ایک ورکشاپ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس موقعے پر ہونے والے سوال و جواب کے ایک طویل سیشن میں طلبہ نے موسیقی کے عالمی رجحانات، پاکستانی نوجوانوں کے لئے مغربی ممالک کے آرٹ اور موسیقی کے شعبوں میں مواقع اور تعلیمی سطح پر پاکستان اور یورپی ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کے امکانات سے بھی آگاہی حاصل کی۔


پاکستانی نوجوانوں میں ٹیلنٹ

پاکستان میں پچھلے چند برسوں میں نوجوان بڑی تیزی سے آرٹس اور کلچر کی طرف متوجہ ہوئے ہیں، آسکراور کینز فیسٹیول سمیت کئی بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستانی نوجوان فنکاروں کے ٹیلنٹ کو تسلیم کیا گیا ہے۔

آئی اے ایس کے رجسٹرار ڈاکٹر خالد خان نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کنسرٹ سے ایک طرف پاکستان کے امییج کو عالمی سطح پر بہتر بنانے میں مدد ملے گی دوسری طرف پاکستان کے طلبہ کو ارٹ اور کلچر کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے اہم فنکاروں کے کام کو دیکھنے اور اس سے سیکھنے کا موقعہ ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا میں محض کتابوں پر فوکس بڑھانے کی بجائے غیر نصابی سرگرمیوں کے ذریعے طلبہ کو سیکھنے کے مواقع فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔


جرمن فنکارہ

اس کنسرٹ میں شریک واحد خاتون بینڈ کی نمائندگی کرنے والی ایک جرمن فنکارہ ایپک چیولو نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ انہیں پاکستان آ کر اور پاکستانی فنکاروں کے ساتھ مل کر پرفارم کرنا بہت اچھا لگا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ پاکستان میں میوزک کے طلبہ کو مغرب جیسی سہولتیں اور مواقع تو میسر نہیں ہیں لیکن پاکستان کے فنکاروں میں بہت ٹیلنٹ ہے اور اسے مسلسل ٹریننگ کے ذریعے اور نکھارا جا سکتا ہے۔

رومانیہ کے فنکار

گریگورلیزی نامی ایک استاد بھی اس کنسرٹ میں شریک تھے انہوں نے موسیقی کے علوم میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ انہوں نے یورپ کے کلاسیک میوزک کے بارے میں طلبہ کو آگاہ کیا۔ بلغاریہ سے آئے ہوئے ایک یورپی نوجوان نے بانسری بجا کر حاضرین سے داد وصول کی۔


یورپ کے مختلف ملکوں سے آئے ہوئے فنکاروں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ موسیقی مختلف پس منظر کے حامل لوگوں کو قریب لانے اور پر امن معاشرہ قائم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ جنوبی پنجاب سے آئے ہوئے بزرگ سنگر فقیر واحد بخش نے بھی یورپی فنکاروں کے ساتھ پرفارم کرتے ہوئے صوفیانہ کلام پیش کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔