دو سو سے زائد کلومیٹر تک تیرنے والے کتے کو بچا لیا گیا

خلیج تھائی لینڈ میں دو سو کلومیٹر سے زائد سمندر میں تیرنے والے ایک کتے کو بچا لیا گیا ہے۔ اب اس بہادر کتے کو جنوبی تھائی لینڈ کی بندرگاہ سونگ کھلا پہنچا دیا گیا ہے۔

دو سو سے زائد کلومیٹر تک تیرنے والے کتے کو بچا لیا گیا
دو سو سے زائد کلومیٹر تک تیرنے والے کتے کو بچا لیا گیا
user

ڈی. ڈبلیو

اس بہادر کتے کی سمندر میں اپنی جان بچانے کی کوشش کا احوال خلیج تھائی لینڈ کے سمندری علاقے میں سے تیل نکالنے والی انٹرنیشنل کمپنی شیوران تھائی لینڈ کے ایک ملازم ویٹیساک پیالاو نے اپنے فیس بک پیج پر بیان کیا ہے۔ جس مقام پر اس کتے کو سمندر سے نکالا گیا، وہ ساحل سے 135 میل یا 220 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

ویٹیساک پیالاو کے مطابق کتے کو سمندر میں قائم تیل پروڈکشن کے لیے قائم پلیٹ فارم سے پہلی مرتبہ دیکھا گیا اور وہ تیرتا ہوا اس پلیٹ فارم کی جانب بڑھ رہا تھا۔ تُند سمندری موجوں کے باوجود یہ کتا اپنی ہمت سے پلیٹ فارم کے ڈھانچے کے نچلے حصے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔

شیوران کے ملازمین نے جب اسے پلیٹ فارم کے نچلے حصے میں دیکھا تو انہوں نے اس کے بدن کے گرد رسی ڈھال کر اُسے اوپر کھینچ لیا۔ شیوران کمپنی کے ملازم نے مزید بیان کیا کہ اس کتے کو فوراً ہی اوپر لایا گیا وگرنہ زوردار موجیں اُسے بہا کر اپنے ساتٰھ کسی اور سمت لے جا سکتی تھیں۔

ویٹیساک پیالاو نے اس کتے کا نام تھائی زبان میں’بون راڈ‘ رکھا ہے۔ انگریزی میں اس کا مطلب ’سروائیور‘ یا بچ جانے والا ہے۔ یہ نام رکھنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے پیالاو نے لکھا کہ اتنی دور تک تیرتا ہوا اپنی جان بچانے میں کامیاب رہنے والے ایسے بہادر کتے کے لیے ایک منفرد نام بہت ضروری ہو گیا تھا۔

شیوران کمپنی کے عملے کا خیال ہے کہ یہ کتا امکاناً مچھلیاں پکڑنے والے کسی ٹرالر سے سمندر میں گر گیا ہو گا اور پھر وہ دوبارہ اُس تک پہنچنے کی کوشش میں کسی اور سمت موجوں کے ساتھ تیرتا چلا گیا۔ پیر پندرہ اپریل کو یہ کتا شیوران کے پلیٹ فارم سے جنوبی تھائی لینڈ کی بندرگاہ سونگ کھلا پہنچا دیا گیا ہے۔

ویٹیساک پیالاو کا کہنا ہے کہ اگر اس کتے کا کوئی مالک سامنے نہ آیا تو وہ اسے اپنے پاس رکھنے کے لیے تیار ہے۔ سونگ کھلا میں واچ ڈاگ تھائی لینڈ نامی تنظیم کی مقامی شاخ کے اہلکار نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ اتنی لمبی تیراکی کے بعد بھی یہ کتا بالکل صحت مند ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔