یوکرینی متاثرین کے لیےایونٹ، بڑے بڑے فنکار شریک

بلی آئلش، میڈونا اور ایلٹن جان جیسے کئی نامور گلوکاروں نے ایک ڈیجیٹل ایونٹ میں شرکت کی، جس کے ذریعے یوکرینی مہاجرین و پناہ گزینوں کے لیے چندہ اکھٹا کیا گیا۔

یرکرینی متاثرین کے لیے ڈیجیٹل ایونٹ، بڑے بڑے فنکار شریک
یرکرینی متاثرین کے لیے ڈیجیٹل ایونٹ، بڑے بڑے فنکار شریک
user

Dw

'اسٹینڈ اپ فار یوکرین‘ یا یوکرین کے لیے اٹھ کھڑے ہوں نامی کانسرٹ میں بلی آئلش، میڈونا، سیلین ڈیون، کیٹی پیری، ایلٹن جان، اسٹیوی ونڈر اور بروس اسپرنگسٹین جیسے میوزک اسٹارز نے یوکرین کے اندر متاثرہ اور بے گھر افراد کے لیے عطیات کی اپیل کی۔ ان لاکھوں پناہ گزینوں کے لیے بھی، جو ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔

غیر سرکاری تنظیم گلوبل سٹیزن کے مطابق متعدد گریمی ایوارڈ یافتہ جون بٹسٹ، مائلی سائرس، بلی جوئل، دا ویکنڈ، یو ٹو، دی ریڈ ہاٹ چلی پیپرز اور جرمن گلوکار ہربرٹ گرونی میئر بھی ڈیجیٹل ایونٹ میں شرکت کے بارے میں سوچ رہے تھے۔ یہ صرف ستاروں تک ہی محدود نہیں ہے، کوئی بھی اس عالمی سوشل میڈیا ریلی میں شامل ہو سکتا تھا۔ اس کے لیے آپ کو ایک ویڈیو بنا کر اسے اپ لوڈ کرنا تھا، جس میں عالمی رہنماؤں سے پناہ گزینوں کے عالمی بحران پر کارروائی کرنے کو کہا گیا ہو۔


ریلی کے شرکاء حکومتوں، اداروں اور کارپوریشنوں کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ وہ یوکرین کے ساتھ ساتھ یمن، جنوبی سوڈان اور افغانستان جیسے دیگر تنازعات کے پناہ گزینوں کے لیے بھی چندہ دیں۔

یہ اقدام یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی ایک نئی ویڈیو کے رد عمل میں سامنے آیا تھا، جس میں انہوں نے عالمی برادری سے یوکرین پر روسی حملے سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا، ''میں آپ سے یوکرین کی حمایت کرنے کے لیے کہتا ہوں، 'یوکرین کے لیے کھڑے ہو جاؤ' کے نعرے کے ساتھ یوکرینی شہریوں کی حمایت کریں۔ میں سب کو مدعو کر رہا ہوں موسیقار، اداکار، کھلاڑی، تاجر، سیاست دان، ہر کوئی۔ ہر وہ شخص جو اس تحریک میں شامل ہونا چاہتا ہے۔‘‘


24 فروری کو روسی حملے کے بعد 12 ملین سے زیادہ یوکرینی باشندوں کو اس وقت ہنگامی امداد خوراک، پانی، پناہ گاہوں اور صحت سے متعلق سہولیات کی ضرورت ہے۔ روس کی مسلسل بمباری سے بہت سے شہری ہلاک ہو چکے ہیں، اپارٹمنٹ بلاکس، بنیادی ڈھانچے اور صحت کے مراکز کی تباہی کے سبب پورے شہر ناقابل رہائش ہو گئے ہیں۔ بہت سے کمزور افراد، بوڑھے، بچے اور معذور افراد یوکرین میں رہنے پر مجبور ہیں کیونکہ وہ ملک سے بھاگنے کے قابل نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔