ڈبلیو ٹی سی فائنل: ہندوستان کے خلاف آسٹریلیا کے 4 کھلاڑی 123 رنوں پر آؤٹ، 296 رنوں کی مجموعی سبقت

آج صبح جب ہندوستان نے 151 رن پر 5 وکٹ سے آگے کھیلنا شروع کیا تو کے ایس بھرت جلد آؤٹ ہو گئے، لیکن اس کے بعد اجنکیا رہانے کو شاردل ٹھاکر کا بہترین ساتھ ملا، دونوں نے 109 رنوں کی شراکت داری کی۔

<div class="paragraphs"><p>دی اوول میں موجود ہندوستانی شیدائی، تصویر @ICC</p></div>

دی اوول میں موجود ہندوستانی شیدائی، تصویر @ICC

user

تنویر

ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) فائنل کے تیسرے دن ہندوستانی کھلاڑیوں نے بلے بازی اور گیندبازی دونوں ہی شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ حد تک آسٹریلیا پر دباؤ بنایا ہے، لیکن پہلی اننگ میں 173 رنوں کی ملی سبقت آسٹریلیا کے لیے بہت بڑی راحت ثابت ہو رہی ہے۔ تیسرے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو آسٹریلیا نے دوسری اننگ میں 4 وکٹ کے نقصان پر 123 رن بنا لیے ہیں۔ پہلی اننگ کے دونوں سنچری میکر یعنی ٹریوس ہیڈ اور اسٹیو اسمتھ پویلین لوٹ چکے ہیں۔ سلامی بلے باز ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ تو پہلے ہی جلدی جلدی آؤٹ ہو گئے تھے، اس لیے اب مارنس لابوشین، کیمرون گرین اور ایلکس کیری کا وکٹ ہندوستان کے لیے اہم ہے۔ فی الحال آسٹریلیا کو 296 رنوں کی مجموعی سبقت ہو چکی ہے اور ظاہری طور پر وہ مضبوط پوزیشن میں ہے۔

آج صبح جب ہندوستان نے 151 رن پر 5 وکٹ سے آگے کھیلنا شروع کیا تو کے ایس بھرت (5 رن) جلد ہی آؤٹ ہو گئے تھے۔ لیکن اس کے بعد اجنکیا رہانے کو شاردل ٹھاکر کا بہترین ساتھ ملا۔ دونوں کے درمیان 109 رنوں کی اہم شراکت داری ہوئی۔ اجنکیا رہانے جب سنچری کی طرف بڑھ رہے تھے تو پیٹ کمنس کی گیند پر کیمرون گرین نے ایک لاجواب کیچ لے کر ان کی اننگ کو ختم کر دیا۔ رہانے نے 129 گیندوں پر 11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 89 رن بنائے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد شاردل ٹھاکر نے کچھ تیز کھیلنا شروع کیا کیونکہ نیچے کے بلے بازوں سے زیادہ امید نہیں تھی۔ شاردل نے آؤٹ ہونے سے پہلے 109 گیندوں پر 51 رن بنائے۔ امیش یادو نے 5 رن اور محمد سمیع نے 11 گیندوں پر 13 رنوں کی اننگ کھیلی۔ رہانے اور ٹھاکر کی بدولت ہندوستان 296 رنوں تک پہنچ گئی اور آسٹریلیا کو پہلی اننگ میں 173 رنوں کی سبقت ملی۔


ہندوستان اگر فالوآن سے بچ سکا ہے تو اس کے پیچھے آسٹریلیا کی خراب فیلڈنگ بھی وجہ بنی۔ کئی کیچ چھوٹے جس کا فائدہ ہندوستانی بلے بازوں کو ملا۔ حالانکہ گیندبازی آسٹریلیا کے سبھی گیندبازوں نے اچھی کی۔ سب سے زیادہ کامیاب پیٹ کمنس رہے جنھوں نے 3 وکٹ حاصل کیے۔ 2-2 وکٹ مشیل اسٹارک، اسکاٹ بولینڈ اور کیمرون گرین کو ملے۔ ایک وکٹ ناتھن لیون کے حصے میں گیا، حالانکہ ان سے پوری اننگ میں محض 4 اوور ہی کرائے گئے جس میں انھوں نے 19 رن خرچ کیے۔

جب آسٹریلیائی بلے باز دوسری اننگ میں بلے بازی کرنے اترے تو ایک بار پھر محمد سمیع اور محمد سراج نے اپنی لائن اور لینتھ سے پریشان کرنا شروع کر دیا۔ ان دونوں نے ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ کو رنوں کے لیے ترسا دیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پہلے تو محمد سراج کی گیند پر ڈیوڈ وارنر (1 رن) وکٹ کے پیچھے کیچ تھما بیٹھے۔ پھر جب امیش یادو گیندبازی کرنے آئے تو بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں عثمان خواجہ (13 رن) بھی چلتے بنے۔ اس کے بعد مارنس لابوشین کچھ لڑکھڑاتے ہوئے نظر آئے، لیکن اسٹیو اسمتھ کھل کر کھیلنا جاری رکھا۔ جارحانہ انداز اختیار کرنے کی کوشش میں ہی رویندر جڈیجہ کی گیند پر اسٹیو اسمتھ شاردل ٹھاکر کو کیچ تھما بیٹھے۔ انھوں نے 47 گیندوں پر 34 رن بنائے۔ ٹریوس ہیڈ بھی بہت بڑی اننگ نہیں کھیل پائے اور 27 گیندوں پر 18 رن بنا کر جڈیجہ کی گیند انہی کی ہاتھوں میں تھما بیٹھے۔ آج کا کھیل ختم ہونے پر آسٹریلیا نے 4 وکٹ پر 123 رن بنا لیے ہیں اور لابوشین 41 رن بنا کر اور کیمرو گرین 7 رن بنا کر کھیل رہے ہیں۔


ہندوستان کی طرف سے گیندبازی کی بات کی جائے تو سبھی نے کفایتی گیندبازی کی۔ رویندر جڈیجہ نے 9 اوور میں 25 رن دے کر سب سے زیادہ 2 وکٹ لیے۔ 1-1 وکٹ محمد سراج (12 اوور مین 41 رن) اور امیش یادو (7 اوور میں 21 رن) کو حاصل ہوئے۔ محمد سمیع کو حالانکہ کوئی وکٹ نہیں ملا لیکن انھوں نے بلے بازوں کو خوب پریشان کیا۔ انھوں نے سب سے کفایتی گیندبازی کی اور 10 اوور میں محض 17 رن دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔