ڈبلیو پی ایل: دہلی کیپٹلز وومن نے یوپی واریرز وومن کو بہ آسانی 42 رنوں سے دی شکست، پوائنٹس ٹیبل میں دوسرا مقام حاصل

دہلی کیپٹلز وومن کی طرف سے جیس جوناسین نے سب سے زیادہ 3 وکٹ حاصل کیے، 1-1 وکٹ مریزانے کپ اور شکھا پانڈے کو ملے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ڈبلیو پی ایل کا آج پانچواں مقابلہ دہلی کیپٹلز وومن اور یوپی واریرز وومن کے درمیان کھیلا گیا۔ یہ دونوں ہی ٹیموں کے لیے دوسرا مقابلہ تھا اور دہلی کیپٹلز نے اس میچ میں 42 رنوں سے جیت حاصل کر پوائنٹس ٹیبل میں دوسرا مقام حاصل کر لیا ہے۔ بہتر رَن ریٹ کی وجہ سے ممبئی پہلے پائیدان پر قابض ہے۔ دہلی کیپٹلز نے یوپی واریرز کو جیت کے لیے 212 رنوں کا ہدف دیا تھا لیکن 5 وکٹ کے نقصان پر وہ محض 169 رن ہی بنا سکی۔

آج ٹاس یوپی واریرز وومن کی کپتان الیسا ہیلی نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا۔ دہلی کیپٹلز کی سلامی بلے باز اور کپتان میگ لیننگ نے شروع سے ہی آتشی انداز اختیار کیا اور 42 گیندوں پر 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 70 رنوں کی اننگ کھیلی۔ شفالی ورما (17 رن) اور مریزانے کپ (16 رن) نے کچھ خاص تعاون نہیں کیا، لیکن ان کے بعد جیمیما روڈرگز (ناٹ آؤٹ 34 رن)، ایلس کیپسی (21 رن) اور جیس جوناسین (ناٹ آؤٹ 42 رن) نے تیزی سے رن بنائے اور مقررہ 20 اوور میں ٹیم کا اسکور 4 وکٹ کے نقصان پر 211 رن تک پہنچا دیا۔ یوپی کی طرف سے شبنم اسماعیل، راجیشوری گائیکواڈ، تہلیہ میک گراتھ اور صوفی ایکلیسٹن کو 1-1 وکٹ حاصل ہوئے۔ شبنم اسماعیل کو چھوڑ کر سبھی گیندبازوں نے 10 یا اس سے زیادہ کی اکونومی سے رن لٹائے۔


جب یوپی کی ٹیم 212 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اتری تو شروعات ہی انتہائی خراب رہی۔ شویتا سہراوت (1 رن) اور کرن نوگیرے (2 رن) جلدی جلدی آؤٹ ہو گئیں۔ پھر سلامی بلے باز اور کپتان ہیلی (24 رن) کا ساتھ دینے اتریں تہلیہ میک گراتھ نے تیزی سے رن بنانے شروع کیے۔ لیکن انھیں کسی دیگر بلے باز کا ساتھ نہیں ملا۔ دیپتی شرما 12 اور دیویکا ویدیہ 23 رن ہی بنا سکیں۔ تہلیہ نے بغیر آؤٹ ہوئے 50 گیندوں میں 90 رن بنائے۔ سمرن شیخ 6 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہیں۔ 20 اوور میں یوپی کی ٹیم 5 وکٹ پر محض 169 رن بنا سکی اور 42 رنوں سے شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا۔ دہلی کی طرف سے جیس جوناسین نے سب سے زیادہ 3 وکٹ حاصل کیے۔ 1-1 وکٹ مریزانے کپ اور شکھا پانڈے کو ملے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔