آئی سی سی کی ’بیسٹ ٹیم‘ میں عالمی کپ فاتح ہندوستانی ٹیم کی کپتان ہرمن پریت کو نہیں ملی جگہ!

آئی سی سی نے ہندوستان کی 3 کھلاڑیوں کو آئی سی سی خاتون عالمی کپ کی بیسٹ پلیئنگ الیون میں موقع دیا ہے۔ ان میں سلامی بلے باز اسمرتی مندھانا، جیمیما راڈرگس اور پلیئر آف دی ٹورنامنٹ دیپتی شرما شامل ہیں۔

ہرمن پریت کور، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

خاتون عالمی کپ 2025 پر ہندوستان نے قبضہ کیا اور یہ جیت ہرمن پریت کور کی قیادت میں ملی۔ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ ہندوستان کو پہلی مرتبہ خاتون عالمی کپ چمپئن بنانے والی ہرمن پریت آئی سی سی کی چنندہ ’بیسٹ الیون‘ یعنی ٹورنامنٹ کی بہترین 11 کھلاڑیوں کی ٹیم میں شامل نہیں ہیں۔

آئی سی سی نے آج خاتون عالمی کپ 2025 ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والی کھلاڑیوں پر مشتمل ’پلیئنگ الیون‘ کا اعلان کیا ہے۔ اس ٹیم کی قیادت جنوبی افریقہ کی کپتان وولوارٹ کو دی گئی ہے۔ لارا نے عالمی کپ فائنل مقابلے میں انھوں نے سنچری ضرور لگائی تھی، لیکن اپنی ٹیم کو چمپئن نہیں بنا سکی تھیں۔ آئی سی سی نے ہندوستان کی 3 کھلاڑیوں کو آئی سی سی خاتون عالمی کپ کی بیسٹ پلیئنگ الیون میں موقع دیا ہے۔ ان میں سلامی بلے باز اسمرتی مندھانا، جیمیما راڈرگس اور پلیئر آف دی ٹورنامنٹ دیپتی شرما شامل ہیں۔ جنوبی افریقہ کی بھی 3 کھلاڑیوں (کپتان لارا وولوارٹ، نادن ڈی کلارک، ماریجین کیپ) کو اس ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ انگلینڈ کی نیٹ شیور برنٹ کو بارہویں کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔


اس ٹیم میں شامل دیگر کھلاڑیوں کی بات کریں تو آسٹریلیا کی آل راؤنڈر ایش گارڈنر، اینابیل سدرلینڈ اور لیگ اسپنر ایلانا کنگ کے نام شامل ہیں۔ انگلینڈ کی طرف سے سوفی ایکلیسٹن اور پاکستان کی طرف سے وکٹ کیپر سدرہ نواز کو پلیئنگ الیون میں موقع دیا گیا ہے۔ سدرہ نواز نے 4 کیچ اور 4 اسٹمپس کیے، جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے انھیں ٹیم میں بطور وکٹ کیپر شامل کیا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ ہرمن پریت کور کو اس ٹیم میں جگہ نہ ملنے کی بڑی وجہ یہ رہی کہ انھوں نے کپتانی تو اچھی کی، لیکن بطور بلے باز وہ اچھی کارکردگی پیش نہیں کر پائیں۔ ہرمن پریت کور نے اس ٹورنامنٹ کی 8 اننگز میں 2 نصف سنچری کے ساتھ 32.50 کی اوسط سے 260 رن بنائے۔ رچا گھوش کا پلیئنگ الیون میں شامل نہ کیا جانا زیادہ حیرت انگیز ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ انھوں نے 4 کیچ لینے کے علاوہ 8 اننگز میں 133 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے 235 رن بھی بنائے تھے۔