عالمی کپ 2023: روہت شرما کے طوفان میں بہہ گئے پاکستانی گیندباز، ہندوستان 7 وکٹ سے فتحیاب

پاکستان نے ہندوستان کے سامنے 192 رنوں کا ہدف رکھا تھا جو کہ نریندر مودی اسٹیڈیم کی پچ پر کم تصور کیا جا رہا تھا، اس اسکور کو روہت شرما کے طوفان نے مزید کمتر ثابت کیا اور 117 گیند پہلے ہی جیت مل گئی۔

<div class="paragraphs"><p>روہت شرما، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/BCCI">@BCCI</a></p></div>

روہت شرما، تصویر@BCCI

user

تنویر

عالمی کپ میں ہندوستان کے خلاف پہلی جیت کا خواب دیکھ رہی پاکستانی ٹیم کو ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یعنی عالمی کپ میں پاکستان کے خلاف کھیلے جانے والے اپنے آٹھویں میچ کو بھی ہندوستان نے جیت لیا ہے۔ امید کی جا رہی تھی کہ دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملے گا، لیکن ہندوستان کو یہ جیت بہ آسانی 7 وکٹ سے مل گئی ہے۔ جیت آسان ہونے کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ جب پاکستان کے ذریعہ دیے گئے 192 رنوں کا ہدف ہندوستانی ٹیم نے حاصل کیا تو 117 گیندیں پھینکی جانی باقی تھیں۔

آج ٹاس ہندوستانی کپتان روہت شرما نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ روہت شرما کا ماننا تھا کہ آخر میں شبنم کی وجہ سے بلے بازی کچھ آسان ہو سکتی ہے۔ لیکن اس سے پہلے ہندوستانی گیندبازوں کا امتحان تھا کیونکہ پاکستان کو ٹھیک ٹھاک شروعات مل گئی تھی۔ پہلا وکٹ عبداللہ شفیق (20 رن) کا اور دوسرا وکٹ امام الحق (36 رن) کا جب گرا تو حالات خراب ہوتے نظر آ رہے تھے، لیکن کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے بہترین شراکت داری کی۔ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن 30ویں اوور کی چوتھی گیند پر جیسے ہی محمد سراج نے بابر اعظم (50 رن) کو بولڈ کیا، پھر تو پاکستانی ٹیم پوری طرح لڑکھڑا گئی۔ جب بابر آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 155 رن تھا۔ اس کے بعد 36 رن بننے میں مزید 7 وکٹ گر گئے۔ محمد رضوان (49 رن) اپنی نصف سنچری بھی مکمل نہیں کر سکے۔ پاکستانی ٹیم صرف 42.5 اوورس ہی کھیل سکی اور 191 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔


ہندوستانی گیندبازوں کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے پاکستان کو بہترین شروعات ملنے کے باوجود درمیان کے اوورس میں کسی طرح کی سستی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ ہندوستان کی طرف سے سبھی گیندبازوں نے وکٹ لینے کی بھرپور کوشش کی، نتیجہ یہ ہوا کہ پانچ گیندبازوں کو 2-2 وکٹ حاصل ہوئے۔ صرف شاردل ٹھاکر ایسے گیندباز رہے جنھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ جسپریت بمراہ نے 7 اوورس میں 19 رن دے کر 2 وکٹ، محمد سراج نے 8 اوورس میں 50 رن دے کر 2 وکٹ، ہاردک پانڈیا نے 6 اوورس میں 34 رن دے کر 2 وکٹ، کلدیپ یادو نے 10 اوورس میں 35 رن دے کر 2 وکٹ، اور رویندر جڈیجہ نے 9.5 اوورس میں 38 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔

ہندوستان کی طرف سے جب کپتان روہت شرما اور شبھمن گل 192 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اترے تو پہلی گیند سے ہی پاکستانی گیندبازوں پر حاوی دکھائی دیے۔ شاہین آفریدی کے ذریعہ پھینکے گئے پہلے اوور کی پہلی ہی گیند پر روہت شرما نے چوکا مار کر اپنا ارادہ ظاہر کر دیا۔ پھر اسی اوور کی تیسری گیند پر شبھمن نے بھی چوکا مار دیا، یہ ان کی پہلی گیند تھی۔ پھر تو تیزی سے رن بنانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ لیکن شبھمن گل بدقسمت رہے جن کا ایک اچھا کیچ محمد شاداب نے لپک لیا۔ شبھمن 11 گیندوں پر 4 چوکے کی مدد سے 16 رن بنا سکے۔ وراٹ کوہلی نے بھی اچھے ہاتھ دکھائے لیکن حسن علی کی گیند پر ایک آسان کیچ محمد نواز کو دے بیٹھے اور 18 گیندوں پر 3 چوکے کی مدد سے 16 رن ہی بنا سکے۔


دو وکٹ گرنے کے باوجود روہت شرما نے اپنے انداز نہیں بدلے۔ انھوں نے 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے محض 36 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کر لی۔ پھر 10 اوورس میں ہی ہندوستانی ٹیم نے 79 رن کا اسکور حاصل کر لیا۔ پھر جب ہندوستان ایک آسان جیت کی طرف بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا تھا تو شاہین آفریدی کی ایک دھیمی پھینکی گئی گیند پر روہت شرما چکما کھا گئے اور گیند بلے کے نچلے حصے سے لگ کر افتخار احمد کے ہاتھوں میں چلی گئی۔ لیکن تب تک روہت شرما نے 63 گیندوں پر 6 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 86 رن بنا لیے تھے۔ ہندوستان کو اس وقت جیت کے لیے بھی محض 36 رنوں کی ہی ضرورت تھی۔

جب روہت تیزی سے رن بنا رہے تھے، تو دوسری طرف شریئس ایر نے سنبھل کر کھیلا اور موقع ملنے پر باؤنڈری بھی لگائی۔ روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد میدان پر آئے کے ایل راہل نے شریئس کا اچھا ساتھ دیا۔ دونوں نے مل کر مزید کوئی نقصان نہیں ہونے دیا اور ہندوستان کو جیت کے لیے ضروری 192 رنوں کے ہدف تک پہنچا دیا۔ شریئس ایئر نے 31ویں اوور کی تیسری گیند پر چوکا لگا کر اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی اور ہندوستان کو جیت بھی دلا دی۔ شریئس نے 62 گیندوں پر 2 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 53 رن بنائے، جبکہ راہل نے 29 گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 19 رنوں کا تعاون کیا۔


پاکستان کی طرف سے کسی بھی گیندباز نے بہت زیادہ متاثر نہیں کیا۔ شاہین آفریدی نے 2 وکٹ ضرور لیے، لیکن انھوں نے 6 اوورس میں 36 رن بھی خرچ کیے۔ 1 وکٹ حسن علی کو ملا جنھوں نے 6 اوورس میں 34 رن دیے۔ حارث رؤف اور شاداب خان کافی مہنگے رہے جنھوں نے بالترتیب 6 اوورس میں 43 رن اور 4 اوورس میں 31 رن خرچ کیے۔ محمد نواز نے 8.3 اوورس میں 47 رن دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔