عالمی کپ 2023: جنوبی افریقہ کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کی شرمناک شکست، پاکستان کے لیے خوشخبری!

جنوبی افریقہ نے 50 اوورس میں 4 وکٹ کے نقصان پر 357 رن بنایا تھا، جواب میں نیوزی لینڈ کی بلے بازی بری طرح لڑکھڑا گئی اور 35.3 اوورس میں پوری ٹیم 167 رن بنا کر ہی پویلین لوٹ گئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/ICC">@ICC</a></p></div>

تصویر@ICC

user

تنویر

نیدرلینڈس کے ہاتھوں شکست کھا کر الٹ پھیر کا شکار ہوئی جنوبی افریقہ کی ٹیم عالمی کپ میں زبردست فارم کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ نیدرلینڈس کے خلاف شکست جنوبی افریقہ کے لیے اس ٹورنامنٹ میں اب تک کی واحد شکست ہے اور آج اس نے نیوزی لینڈ کو بھی شکست دے کر پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ جنوبی افریقہ نے نیوزی لینڈ کے سامنے 358 رنوں کا ہدف رکھا تھا، لیکن ٹام لیتھم کی ٹیم 35.3 اوورس میں محض 167 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ نیوزی لینڈ کو ملی 190 رنوں سے اس شکست نے پاکستانی ٹیم کے لیے خوشی کا ماحول مہیا کیا ہے۔ دراصل آج کے میچ سے جو نتیجہ نکلا ہے اس نے پاکستان (7 میچ میں 6 پوائنٹس) ہی نہیں، افغانستان (6 میچ میں 6 پوائنٹس) اور سری لنکا (6 میچ میں 4 پوائنٹس) کے ساتھ ساتھ نیدرلینڈس (6 میچ میں 4 پوائنٹس) کے لیے بھی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں کچھ حد تک روشن کر دی ہے۔

آج کے میچ میں ٹاس نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ پوری طرح غلط ثابت ہوا کیونکہ جنوبی افریقہ کپتان تیندا بووما (24 رن) کو چھوڑ دیا جائے تو باقی بلے بازوں نے نیوزی لینڈ کے گیندبازوں کی خوب دھنائی کی۔ سلامی بلے باز کوئنٹن ڈیکوک نے اس ٹورنامنٹ کی اپنی چوتھی سنچری (116 گیندوں پر 114 رن) بنائی، جبکہ راسی وَنڈر ڈوسین نے ٹورنامنٹ میں اپنی دوسری سنچری (118 گیندوں پر 133 رن) مکمل کی۔ ڈیوڈ ملر نے 30 گیندوں پر 53 رنوں کی طوفانی اننگ کھیلی اور نیوزی لینڈ کے لیے 350 سے زیادہ کا اسکور یقینی بنایا۔ ہنرک کلاسین 7 گیندوں پر 15 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، جبکہ ایڈن مارکرم نے 1 گیند پر ناٹ آؤٹ 6 رن بنائے۔ 50 اوورس میں جنوبی افریقہ 4 وکٹ کے نقصان پر 357 رن بنانے میں کامیاب ہوئی۔


نیوزی لینڈ کی طرف سے سب سے کامیاب گیندباز کی بات کی جائے تو ٹم ساؤتھی نے 2 وکٹ حاصل کیے، لیکن انھوں نے 10 اوورس میں 77 رن دیے۔ ٹرینٹ بولٹ کفایتی رہے جنھوں نے 10 اوورس میں 49 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔ ایک وکٹ جیمس نیشم کو بھی ملا لیکن انھوں نے تو محض 5.3 اوورس میں ہی 69 رن لٹا دیے۔ میٹ ہنری 5.3 اوورس کرنے کے بعد زخمی ہو گئے جنھوں نے 31 رن دیے تھے، پھر وہ دوبارہ گیندبازی نہیں کر سکے۔ مشیل سینٹنر (10 اوورس میں 58 رن)، گلین فلپس (7 اوورس میں 52 رن) اور رچن رویندر (2 اوورس میں 17 رن) مہنگے ثابت ہوئے۔

جب نیوزی لینڈ کی بلے بازی شروع ہوئی تو پہلے اوور سے ہی رنوں کا دباؤ صاف دکھائی دیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ایک بار جب ڈیوون کانوے (2 رن) کا وکٹ گرا، تو پھر وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ 100 رنوں پر ہی 6 وکٹ (رچن رویندر 9 رن، وِل ینگ 33 رن، ٹام لیتھم 4 رن، ڈیرل مشیل 24 رن، مشیل سینٹنر 7 رن) گر گئے۔ پھر ایک طرف گلین فلپس نے کچھ بہتر بلے بازی کی، لیکن دوسری طرف وکٹ گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ دیکھتے ہی دیکھتے ٹم ساؤتھی 7 رن، جیمس نیشم بغیر کوئی رن بنائے اور ٹرینٹ بولٹ 9 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت ٹیم کا اسکور 30.2 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 133 رن تھا۔ پھر جب آخری وکٹ بچا تو گلین فلپس نے تیز بلے بازی شروع کی اور میٹ ہنری کو اسٹرائک پر آنے سے روکا۔ آخری وکٹ کے لیے دونوں نے 34 رنوں کی شراکت داری کی اور یہ پورے رن فلپس نے ہی بنائے۔ جب فلپس 50 گیندوں پر 60 رن بنا کر آؤٹ ہوئے تو میٹ ہنری 9 گیندوں پر بغیر کوئی رن بنائے ناٹ آؤٹ رہے۔ پوری ٹیم 35.3 اوورس میں 167 رن ہی بنا سکی اور 190 رنوں سے شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔


جنوبی افریقہ کی گیندبازی کا جائزہ لیا جائے تو پانچ گیندبازوں کا استعمال کیا گیا جن میں 4 تیز گیندباز اور ایک اسپن گیندباز تھے۔ سبھی نے ٹیم کے لیے بہترین گیندبازی کی اور سب سے کامیاب اسپن گیندباز کیشو مہاراج رہے جنھوں نے 9 اوورس میں 46 رن دے کر 4 وکٹ لیے۔ 3 وکٹ مارکو جانسن نے 8 اوورس میں 31 رن دے کر حاصل کیے اور 2 وکٹ گیرالڈ کویٹزی کو ملے جنھوں نے 6.3 اوورس میں 41 رن دیے۔ کگیسو رباڈا کو بھی ایک وکٹ ملا جو 6 اوورس میں محض 16 رن دے کر انتہائی کفایتی ثابت ہوئے۔ لنگی اینگیڈی واحد ایسے گیندباز رہے جنھیں وکٹ نہیں ملا، لیکن 6 اوورس میں 28 رن دے کر وہ بھی کیفاتی رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔