عالمی کپ 2023: خوب لڑا نیوزی لینڈ لیکن نہیں بنا سکا 389 رن، آسٹریلیا نے 5 رنوں سے ہرایا

آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے سامنے جیت کے لیے 389 رنوں کا پہاڑ کھڑا کیا تھا، آخری اوور تک ایسا لگا جیسے نیوزی لینڈ میچ جیت سکتی ہے، لیکن جب آخری گیند پر 6 رنوں کی ضرورت تھی تو اس پر کوئی رن نہیں بنا۔

<div class="paragraphs"><p>جیت کے بعد گیندباز اسٹارک کو شاباشی دیتے ہوئے آسٹریلیائی کپتان کمنس</p></div>

جیت کے بعد گیندباز اسٹارک کو شاباشی دیتے ہوئے آسٹریلیائی کپتان کمنس

user

تنویر

عالمی کپ 2023 میں لگاتار دو دنوں میں ہوئے دو نزدیکی مقابلوں نے ٹورنامنٹ کا ماحول گرما دیا ہے۔ کل پاکستانی ٹیم انتہائی نزدیکی مقابلے میں جنوبی افریقہ سے ایک وکٹ سے ہار گئی تھی، اور آج نیوزی لینڈ کو آسٹریلیا نے میچ کی آخری گیند پر 5 رنوں سے ہرایا۔ آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے سامنے جیت کے لیے 389 رنوں کا پہاڑ کھڑا کیا تھا، اور الٹ پھیر سے بھرے اس میچ میں آخری گیند تک ایسا لگتا رہا کہ نیوزی لینڈ جیت سکتی ہے، لیکن جب آخری گیند پر 6 رنوں کی ضرورت تھی تو مشیل اسٹارک نے کوئی رن نہیں دیا۔ اس طرح رویندر رچن اور جمی نیشم کی بہترین اننگ کے باوجود نیوزی لینڈ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

آج ٹاس نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم نے جیتا تھا اور پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے کو آسٹریلیائی سلامی بلے بازوں ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ نے پوری طرح غلط ثابت کر دیا۔ گزشتہ دو میچوں میں سنچری بنانے والے ڈیوڈ وارنر اور رواں عالمی کپ میں پہلی بار ٹیم کا حصہ بنے ٹریوس ہیڈ نے شروعاتی 10 اوورس میں طوفانی 118 رنوں کی شراکت داری کر دی۔ جب یہ دونوں کھیل رہے تھے تو ایسا لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا 50 اوورس میں 450 سے 500 رن بنا سکتی ہے۔ لیکن نیوزی لینڈ کے پارٹ ٹائم گیندباز گلین فلپس نے پہلے وارنر (65 گیندوں پر 81 رن) کو آؤٹ کیا اور پھر ٹریوس ہیڈ (67 گیندوں پر 109 رن) کو بھی پویلین بھیج دیا۔ جب ہیڈ آؤٹ ہوئے تو ٹیم کا اسکور 23.2 اوورس میں 2 وکٹ کے نقصان پر 200 رن تھا اور آسٹریلیا بہت تیزی کے ساتھ بڑے اسکور کی طرف گامزن تھی۔


دونوں سلامی بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بڑا اسکور کسی کھلاڑی کی طرف سے نہیں آ سکا، لیکن آخر کے اوورس میں چند ایک بلے بازوں نے طوفانی اننگ کھیلی جس کی وجہ سے آسٹریلیا 388 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔ گلین میکسویل نے 24 گیندوں پر طوفانی 41 رن، جوش انگلس نے 28 گیندوں پر 38 رن اور کپتان پیٹ کمنس نے 14 گیندوں پر تیز طرار 37 رنوں کا تعاون کیا۔ پوری ٹیم 49.2 اوورس میں 388 رن بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے گلین فلپس نے اپنی گیندبازی سے بے حد متاثر کیا۔ انھوں نے 10 اوورس میں 37 رن دیے اور اوپر کے تینوں بلے بازوں کو پویلین کا راستہ دکھایا۔ 3 وکٹ ٹرینٹ بولٹ نے بھی حاصل کیے، لیکن انھوں نے 10 اوورس میں 77 رن خرچ کیے۔ مشیل سینٹر بھی بہت مہنگے ثابت ہوئے جنھوں نے 10 اوورس میں 80 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ جیمس نیشم نے 2 اوورس میں 32 رن دے کر 1 وکٹ اور میٹ ہنری نے 6.2 اوورس میں 67 رن دے کر 1 وکٹ لیے۔ لاکی فرگوسن وکٹ سے محروم رہے جنھوں نے محض 3 اوورس کیے اور 38 رن لٹائے۔


نیوزی لینڈ کی جب بلے بازی شروع ہوئی تو ایک اچھی شروعات دی گئی۔ سلامی بلے بازوں نے ڈیوون کانوے (28 رن) اور وِل ینگ (32) نے حالانکہ بہت بڑا اسکور نہیں کیا، لیکن رنوں کی رفتار ضرورت کے مطابق بنا کر رکھی۔ تیسرے نمبر پر بلے بازی کرنے اترے نوجوان کھلاڑی رچن رویندر نے ایک بار پھر سبھی کو متاثر کیا اور 89 گیندوں پر 116 رنوں کا تعاون کر کبھی بھی نیوزی لینڈ کو میچ سے باہر نہیں ہونے دیا۔ انھیں ڈیرل مشیل کا بھی بھرپور ساتھ ملا جنھوں نے 51 گیندوں پر 54 رن بنائے۔ لیکن ان دونوں کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کچھ مشکل میں دکھائی دی۔ حالانکہ جیمس نیشم نے محاذ سنبھالا اور جب تک وہ میدان میں ڈٹے رہے، نیوزی لینڈ کی جیت صاف دکھائی دے رہی تھی۔ جب 2 گیندوں پر جیت کے لیے 7 رنوں کی ضرورت تھی تو 2 رن لینے کی کوشش میں نیشم رن آؤٹ ہو گئے، اور یہیں پر آسٹریلیا نے جیت کافی حد تک اپنی مٹھی میں کر لی۔ نیشم نے 39 گیندوں پر 58 رن کی اننگ کھیلی۔ آخری گیند پر جب 6 رنوں کی ضرورت تھی تو یہ گیند مشیل اسٹارک نے ڈالی جنھوں نے لاکی فرگوسن کو ایک بھی رن بنانے کا موقع نہیں دیا۔ اس طرح نیوزی لینڈ کی ٹیم 50 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 383 رن بنا سکی۔ یعنی آسٹریلیا نے یہ میچ 5 رنوں سے جیت لیا۔ حالانکہ ایک میچ سب سے زیادہ 771 رن کا ریکارڈ ضرور بن گیا۔ پچھلا ریکارڈ رواں عالمی کپ میں ہی سری لنکا اور پاکستان کے درمیان کھیلے گئے میچ میں بنا تھا، جب پاکستان نے 345 رنوں کا ہدف کامیابی کے ساتھ حاصل کر لیا تھا۔

آسٹریلیا کی طرف سے گیندبازی میں ایڈم زیمپا 3 وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے، لیکن انھوں نے 10 اوورس میں 74 رن خرچ کیے۔ 2 وکٹ لینے والے جوش ہیزل ووڈ بھی 9 اوورس میں 70 رن دے کر مہنگے ہی ثابت ہوئے۔ 2 وکٹ کپتان پیٹ کمنس کو بھی ملے جنھوں نے 10 اوورس میں 66 رن دیے۔ سب سے کفایتی گیندباز میکسویل رہے جنھوں نے 10 اوورس میں 62 رن دے کر 1 وکٹ حاصل کیا۔ سب سے مہنگے مشیل اسٹارک رہے جنھوں نے 9 اوورس میں 89 رن دیے۔ مشیل مارش نے بھی 2 اوورس میں 18 رن خرچ کیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔