عالمی کپ: سری لنکا کو 5 وکٹ سے ہرا کر سیمی فائنل کے قریب پہنچا نیوزی لینڈ، مشکل میں پاکستان

ہندوستان، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں، نیوزی لینڈ کا رَن ریٹ پاکستان کے مقابلے کافی بہتر ہے اس لیے اب پاکستان کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنا تقریباً ناممکن ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر @cricketworldcup.com</p></div>

تصویر @cricketworldcup.com

user

تنویر

عالمی کپ 2023 کا آج 41واں مقابلہ کھیلا گیا جہاں نیوزی لینڈ کا مقابلہ سری لنکا سے تھا۔ اس مقابلے میں نیوزی لینڈ نے 5 وکٹ سے جیت حاصل کر سیمی فائنل میں اپنی جگہ تقریباً پختہ کر لی ہے۔ آج نیوزی لینڈ نے پہلے تو سری لنکائی ٹیم کو 46.4 اوورس میں 171 رنوں پر سمیٹ دیا، اور پھر 160 گیندیں باقی رہتے 5 وکٹ کے نقصان پر 172 رنوں کا ہدف حاصل کر لیا۔ اس طرح نیوزی لینڈ (9 میچوں میں 10 پوائنٹس) کا رَن ریٹ 0.743 ہو گیا ہے، جو کہ پاکستان (8 میچوں میں 8 پوائنٹس) اور افغانستان (8 میچوں میں 8 پوائنٹس) کے مقابلے بہت بہتر ہے۔ اگر پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنا ہے تو آخری میچ میں انگلینڈ کے خلاف 287 رنوں سے جیت حاصل کرنی ہوگی، یا پھر انگلینڈ کو 150 رنوں پر سمیٹ کر جیت کے لیے ضروری ہدف 3.4 اوورس میں حاصل کرنا ہوگا۔ یعنی پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنا ناممکن سا معلوم پڑ رہا ہے۔ اسی طرح افغانستان کو نیوزی لینڈ سے بہتر رَن ریٹ بنانے کے لیے جنوبی افریقہ کو 438 رنوں سے شکست دینا ہوگا جو قطعی ممکن دکھائی نہیں دے رہا۔ ظاہر ہے اس طرح نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچنے والی چوتھی ٹیم ہو سکتی ہے۔ ہندوستان، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔

آج کے مقابلے کی بات کی جائے تو سری لنکا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 46.4 اوورس میں 171 رن بنائے تھے۔ سری لنکا کے لیے اتنا رن بنانا بھی ممکن دکھائی نہیں دے رہا تھا، لیکن آخر کے کچھ بلے بازوں نے میدان پر ٹھہر کر کھیلا اور کچھ رنوں کا اضافہ کیا۔ سری لنکا کے 5 وکٹ 70 رنوں تک، اور 9 وکٹ 128 رنوں تک گر گئے تھے۔ دسویں وکٹ کے لیے مہیش تیکشنا اور دلشان مدوشنکا کے درمیان 43 رنوں کی شراکت داری کی۔ یہ شراکت داری 88 گیندوں کی تھی جو کہ دسویں وکٹ کے لیے عالمی کپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ سری لنکا کی جانب سے کسل پریرا نے سب سے زیادہ 51 رن بنائے۔ دوسرے بہترین بلے باز مہیش تیکشنا رہے جنھوں نے ناٹ آؤٹ 38 رن بنائے۔


نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے 10 اوورس میں 37 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ بولٹ کے شروعاتی جھٹکوں کی وجہ سے ہی سری لنکا لڑکھڑائی اور پھر سنبھل نہیں سکی۔ 2-2 وکٹ لاکی فرگوسن، رچن رویندر اور مشیل سینٹنر کو ملے، جبکہ ایک وکٹ ٹم ساؤدی کے حصے میں آیا۔

172 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے اتری نیوزی لینڈ کو ڈیوون کانوے اور رچن رویندر نے شاندار شروعات دلائی۔ دونوں کے درمیان پہلے وکٹ کے لیے 86 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ کانوے نے 42 گیندوں پر 45 رن بنائے، جبکہ رچن رویندر نے 34 گیندوں پر 42 رنوں کی اننگ کھیلی۔ کپتان کین ولیمسن کچھ خاص نہیں کر سکے، انھوں نے 15 گیندوں پر 14 رنوں کا تعاون کیا۔ ڈیرل مشیل کی تعریف کرنی ہوگی جنھوں نے 31 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 43 رن بنا کر ٹیم کو فوری جیت دلا دی۔


سری لنکا کی جانب سے گیندبازی میں صرف دشمنتا چمیرا (4 اوورس میں 20 رن دے کر 1 وکٹ) ایسے گیندباز رہے جنھوں نے 5 کی اکونومی سے گیندبازی کی، باقی سبھی کی اکونومی 6 رن سے زیادہ کی رہی۔ ٹورنامنٹ میں سری لنکائی گیندبازی کی شان رہے دلشان مدوشنکا نے 6.2 اوورس میں 58 رن خرچ کر دیے اور کوئی وکٹ بھی نہیں ملا۔ اینجلو میتھیوز کو 2 وکٹ ملے جنھوں نے 4 اوورس میں 29 رن دیے۔ ایک وکٹ مہیش تیکشنا کے حصے میں آیا جنھوں نے 7 اوورس میں 43 رن دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔