عالمی کپ 2023: دفاعی چمپئن انگلینڈ کو ملی پہلی جیت، بنگلہ دیش کو 137 رنوں سے ہرایا

انگلینڈ نے بنگلہ دیش کے سامنے جیت کے لیے 365 رنوں کا پہاڑ جیسا ہدف رکھا تھا، بڑے اسکور کے دباؤ کے سامنے بنگلہ دیشی ٹیم شروع میں ہی لڑکھڑا گئی اور بڑی مشکل سے 227 رن ہی بنا سکی۔

<div class="paragraphs"><p>انگلینڈ کے تیز گیندباز ریس ٹاپلی، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/englandcricket">@englandcricket</a></p></div>

انگلینڈ کے تیز گیندباز ریس ٹاپلی، تصویر@englandcricket

user

تنویر

کرکٹ عالمی کپ 2023 کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں بری طرح شکست کھانے والی انگلش ٹیم نے آج اپنے دوسرے میچ میں زبردست واپسی کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو 137 رنوں کے بڑے فرق سے ہرا دیا۔ دفاعی چمپئن انگلینڈ کو جب افغانستانی کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیتنے کے بعد بلے بازی کی دعوت دی تو پھر انگلش بلے بازوں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تک نہیں۔ سلامی بلے بازوں جانی بیرسٹو اور ڈیوڈ ملان نے زبردست شروعات دیتے ہوئے پہلے وکٹ کے لیے 115 رنوں کی شراکت داری کی۔ جانی بیرسٹو 52 رن بنا کر آؤٹ ہوئے تو میدان میں جو روٹ آئے۔ انھوں نے بھی ڈیوڈ ملان کا بھرپور ساتھ دیا اور تیزی کے ساتھ دونوں نے رن بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔

انگلینڈ کا اسکور 400 کی طرف بہ آسانی بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا تھا، لیکن 38ویں اوور کی دوسری گیند پر ڈیوڈ ملان بنگلہ دیشی اسپنر مہدی حسن کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ لیکن اس وقت تک وہ انفرادی طور پر 107 گیندوں میں تیز طرار 140 رن بنا چکے تھے اور ٹیم کا اسکور 266 تھا۔ اس کے بعد آنے والے بازوں نے مایوس کیا، کیونکہ آخر کے 10 اوورس میں 70 رن بھی نہیں بنے اور 6 وکٹ گر گئے۔ جو روٹ 82 رن بنا کر آؤٹ ہوئے اور کپتان جوس بٹلر 20 رن، ہیری بروک 20 رن، سیم کرن 11 رن، کرس ووکس 14 رن، عادل رشید 11 رن کا ہی تعاون دے سکے۔ لیونگسٹن نے مایوس کیا جو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ 50 اوورس میں انگلینڈ کی ٹیم 9 وکٹ کے نقصان پر 364 رن بنا سکی۔ حالانکہ یہ اسکور بھی بنگلہ دیش کے لیے پہاڑ سے کم نہیں تھا۔


بنگلہ دیش کے سبھی گیندبازوں کی آج انگلینڈ کے شروعاتی تین بلے بازوں نے خوب دھنائی کی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ سب سے زیادہ 4 وکٹ لینے والے مہدی حسن نے 8 اوورس میں 71 رن خرچ کیے اور 3 وکٹ لینے والے شریف الاسلام نے 10 اوورس میں 75 رن لٹا دیے۔ مہدی حسن میراز نے تو 6 اوورس میں ہی 55 رن دے ڈالے اور کوئی وکٹ بھی نہیں ملا۔ 1-1 وکٹ تسکین احمد (6 اوورس میں 38 رن) اور شکیب الحسن (10 اوورس میں 52 رن) کو ملے۔ مستفیض الرحمن نے بھی آج خراب گیندبازی کی جنھوں نے 10 اوورس میں 70 رن دیے اور کوئی وکٹ نہیں لیا۔

365 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے جب بنگلہ دیشی ٹیم میدان میں اتری تو 50 رن کے اندر ہی 4 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔ سلامی بلے باز لٹن داس ایک طرف کھیلتے رہے اور دوسری طرف تنزید حسن (1 رن)، نجم الحسن شانٹو (صفر)، شکیب الحسن (1 رن) اور مہدی حسن میراز (8 رن) انگلش گیندبازوں کا مقابلہ نہیں کر سکے۔ مذکورہ چار میں سے 3 کو تو ریس ٹاپلی نے ہی آؤٹ کیا، جبکہ میراز کو ووکس نے پویلین بھیجا۔ یہاں لٹن داس کو مشفق الرحیم کا ساتھ ملا، لیکن ایک بار جب یہ شراکت داری ٹوٹی تو پھر بنگلہ دیشی اننگ کو سمٹتے دیر نہیں لگی۔ پانچواں وکٹ لٹن داس کی شکل میں 151 رن کے اسکور پر گرا جب وہ 66 گیندوں پر 76 رنوں کی اننگ کھیل کر ووکس کا شکار بنے۔ پھر کچھ وقفہ کے بعد مشفق الرحیم بھی 64 گیندوں پر 51 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ان کے بعد توہین ہردوئے نے 36 رن بنا کر کچھ جدوجہد ضرور کی، لیکن پوری ٹیم 48.2 اوورس میں 227 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ اس طرح انگلینڈ کو 137 رنوں سے جیت حاصل ہوئی۔


انگلینڈ کی طرف سے ریس ٹاپلی کی گیندبازی قابل تعریف رہی جنھوں نے 10 اوورس میں 43 رن دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ 2 وکٹ کرس ووکس (8 اوورس میں 49 رن) کو ملے اور باقی چار گیندبازوں (سیم کرن، مارک ووڈ، عادل رشید، لیام لیونگسٹن) نے 1-1 وکٹ لیے۔ ڈیوڈ ملان کو ان کی طوفانی 140 رنوں کی اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔