جب ہند-پاک کرکٹ مقابلہ ہوگا تووراٹ اور روہت کی ذمہ داری بڑھ جائے گی: گمبھیر

گوتم گمبھیر کا کہنا ہے کہ ’’2007 ٹی-20 عالمی کپ کا حصہ ہونا خاص تھا، لیکن میں اس کے بارے میں بھول گیا ہوں۔ سچ کہوں تو ہندوستان کو اس سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: سابق ہندوستانی بلے باز گوتم گمبھیر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آئندہ ٹی-20 عالمی کپ میں جب ہندوستان اور پاکستان ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے تو ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی اور روہت شرما کی ذمہ داری بڑھ جائے گی۔ گوتم نے جمعہ کو اسٹاراسپورٹس کے پروگرام ’آئی سی سی ٹی-20 عالمی کپ اسپیشل میں کہا کہ ’’جب میں نے اپنا پہلا بین الاقوامی میچ پاکستان کے خلاف کھیلا تھا تومیں پاکستان کے خلاف کافی کرکٹ کھیلنے والے کچھ کھلاڑیوں کی بہ نسبت شایدزیادہ پرجوش اورگھبرایا ہواتھا، اس لئے یہ سینئر کھلاڑیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کو پرسکون رکھیں، کیونکہ یہ جذبہ نہیں ہے جو آپ کو میچ جیتائے گا، بلکہ یہ بلے اورگیند کے درمیان کامقابلہ ہے جس میں بہترکرنے والی ٹیم ہی جیتے گی۔ اس لئے وراٹ کوہلی یاروہت شرما جیسے سینئر کھلاڑیوں پر ہندوستان کے پاکستان کے خلاف مقابلے میں بڑی ذمہ داری ہوگی۔‘‘

گوتم نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’2007 ٹی-20 عالمی کپ کا حصہ ہونا خاص تھا، لیکن میں اس کے بارے میں بھول گیا ہوں۔ سچ کہوں تو ہندوستان کو اس سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ 2007 عالمی کپ 13 سال سے بھی پہلے کی بات ہے اورمجھے لگتا ہے کہ ہمیں 2007 اور2011 کے اس جنون سے چھٹکارا پانے کی ضرورت ہے۔‘‘


سابق ہندوستانی بلے باز رابن اتھپا نے پروگرام میں عالمی کپ کے دوران ہندوستان اورپاکستان کے درمیان جدوجہد کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بہت سارے جذبات، توقعات کو سامنے لاتا ہے اورلوگ ہمیشہ اس کے لئے تیاررہتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ کوئی بھی کرکٹر جو ماضی میں کھیل چکاہے یاکوئی بھی جو ہندوستان کے لئے کھیلناچاہتا ہے، وہ ہمیشہ ہندوستان-پاکستان کے میچ کے لئے تیاررہتا ہے، کیونکہ یہ کرکٹ کھیلنے والوں سے زیادہ اسے دیکھنے والوں کے جذبات کو ظاہرکرتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بے شک 2007 ٹی 20 عالمی کپ میرے لئے ذاتی طور سے ایک خاص لمحہ ہے، لیکن میں گوتم گمبھیر سے متفق ہوں۔ ہم نے 2007 میں ٹی-20 کپ جیتاتھا، اس لئے ہم جانتے ہیں کہ اسے حاصل کیاجاسکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔