وسیم اکرم نے 1992 میں پاکستان کو بنایا عالمی چیمپین، کیا شاہین آفریدی تاریخ دوہرائیں گے؟

انگلینڈ اور پاکستان میلبرن کے میدان پر 30 سال بعد عالمی کپ کے فائنل میں مقابلہ کرنے جا رہی ہیں۔ 1992 میں 50 اوور کے میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر عالمی کپ اپنے نام کیا تھا

شاہین آفریدی / ٹوئٹر / @RealPCB
شاہین آفریدی / ٹوئٹر / @RealPCB
user

قومی آوازبیورو

میلبرن: ٹی-20 عالمی کپ کا فائنل آج یعنی 13 نومبر کو میلبرن میں انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان کھیلا جائے گا۔ 30 سال بعد پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں ورلڈ کپ کے فائنل میں ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گی۔ اس بار انگلینڈ کی ٹیم 30 سال قبل ملی شکست کا بدلہ لینا چاہے گی۔

خیال رہے کہ 1992 میں 50 اوور کے ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا۔ اس فائنل میچ میں پاکستان کی جیت کے ہیرو وسیم اکرم تھے۔ اکرم نے 10 اوورز میں 49 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کی تھیں، جس کی وجہ سے پاکستان عالمی چیمپئن بن گیا۔ اب تقریباً 30 سال بعد پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں فائنل میں ایک دوسرے سے ٹکرانے جا رہی ہیں۔


کیا اس بار شاہین آفریدی پاکستانی ٹیم کے لیے ہیرو بن سکتے ہیں؟ یہ دیکھنا بہت دلچسپ ہوگا۔ ویسے رکی پونٹنگ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر پاکستان ٹی-20 کرکٹ کا عالمی چیمپئن بنتا ہے تو اس کے پیچھے شاہین آفریدی کی کارکردگی بہت اہم ہوگی۔ ایسے میں اب شائقین کو فائنل کا بے صبری سے انتظار ہے۔

شاہین اب تک 6 میچوں میں 10 وکٹیں لے چکے ہیں۔ شاہین کو اسٹیج 12 راؤنڈ کے پہلے دو میچوں میں ایک بھی وکٹ نہیں ملی تھی۔ لیکن اس کے بعد انہوں نے نیدرلینڈ کے خلاف ایک وکٹ، جنوبی افریقہ کے خلاف 3 وکٹ، بنگلہ دیش کے خلاف 4 وکٹ اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے سیمی فائنل میں 2 وکٹیں لے کر ٹیم کے لیے میچ وننگ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اب فائنل میں انگلینڈ کے خلاف شاہین کی کارکردگی ہی پاکستان کی جیت یا شکست کا فیصلہ کر سکتی ہے۔


وسیم اکرم نے 1992 کے ورلڈ کپ میں 10 میچوں میں مجموعی طور پر 18 وکٹیں حاصل کی تھیں اور وہ اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔ انگلینڈ کے خلاف فائنل میں وسیم نے ایان باتھم، ایلن لیمب اور کرس لوئس کو آؤٹ کر کے پاکستان کے لیے ٹائٹل جیتنے کی بنیاد رکھی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔