چمپئنز ٹرافی 2025 کا فائنل اسی پچ پر کھیلا جائے گا جہاں ہندوستان اور پاکستان کا ہوا تھا مقابلہ، کیسا رہے گا پچ کا مزاج؟
ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں فائنل مقابلے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، گروپ اسٹیج میں جب ان دونوں ٹیموں کا مقابلہ ہوا تھا تو ہندوستان نے 44 رنوں سے فتح حاصل کی تھی۔

آئی سی سی چمپئنز ٹرافی 2025 کا فائنل مقابلہ کل یعنی 9 مارچ کو ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ یہ میچ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، اور اس بارے میں لوگ لگاتار سوال کر رہے تھے کہ آخر اسٹیڈیم کی کون سی پچ پر فائنل مقابلہ ہوگا۔ اب اس کا جواب سامنے آیا گیا ہے۔ ’کرک بز‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چمپئنز ٹرافی کا فائنل مقابلہ اسی پچ پر کھیلا جائے گا جہاں ہندوستان اور پاکستان کا مقابلہ ہوا تھا۔
پیچھے مڑ کر اگر ہم ہندوستان اور پاکستان کے میچ پر نظر ڈالیں تو پچ دھیمی اور سست تھی، اس لیے امید کی جا رہی ہے کہ اتوار کو کھیلے جانے فائنل مقابلے میں بھی پچ کا مزاج دھیما اور سست ہی رہے گا۔ اگر ایسا ہوا تو اسپن گیندبازوں کو یقینی طور پر مدد ملے گی۔ ہندوستان اور پاکستان مقابلے میں بھی اسپنروں کو پچ سے مدد ملتی ہوئی دکھائی دی تھی۔ اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن وہ 241 رن ہی بنا سکا تھا۔ اسپنرس کلدیپ یادو، اکشر پٹیل اور رویندر جڈیجہ نے مل کر 5 وکٹ لیے تھے۔ جب ہندوستان کی بلے بازی شروع ہوئی تو وراٹ کوہلی کی سنچری کی بدولت ٹیم کو 6 وکٹ سے جیت ملی تھی۔ مسٹری اسپنر ورون چکرورتی اس مقابلے کا حصہ نہیں تھے، لیکن گزشتہ 2 میچوں میں ان کی کارکردگی سے یقینی ہے کہ وہ فائنل مقابلہ کھیلیں گے۔ ویسے بھی انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گئے لیگ میچ میں 5 وکٹ لیے تھے۔
دیکھا جائے تو موجودہ ٹورنامنٹ میں دبئی کی پچیں بلے بازوں کے مقابلے گیندبازوں کے لیے زیادہ مددگار رہی ہیں۔ دبئی میں کھیلے گئے 4 میچوں میں اوسط اسکور 246 رن رہا ہے۔ اس میں ہندوستان کے خلاف سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ذریعہ بنایا گیا 264 رنوں کا اسکور بھی شامل ہے۔ حالانکہ آسٹریلیا کا وہ اسکور ناکافی رہا تھا۔ ہندوستانی ٹیم نے 49ویں اوور میں ہی 6 وکٹ کے نقصان پر 265 رن بنا لیے تھے اور فائنل میں رسائی حاصل کر لی تھی۔ دبئی کے مقابلے پاکستان میں کھیلے گئے 10 میچوں میں اوسط اسکور 295 رن رہا۔
واضح رہے کہ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں مجموعی طور پر 10 پچیں ہیں، جس کا مینجمنٹ آسٹریلیائی کیوریٹر میتھیو سینڈری دیکھتے ہیں۔ یہ سبھی پچیں ایک دوسرے سے کافی حد تک ملتی جلتی ہیں۔ یہ پچیں رینک ٹرنر ہیں اور اسپنرس کے لیے مددگار مانی جاتی ہیں۔ آئی سی سی نے چمپئنز ٹرافی میں اب تک دبئی میں 4 الگ الگ پچوں کا استعمال کیا ہے۔ فائنل کے لیے ان 4 میں سے ایک پچ کا استعمال کیا جائے گا، جو اسٹیڈیم کے درمیان میں موجود ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی پیچ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کو دیکھیں تو دونوں ہی مضبوط دکھائی دے رہی ہیں۔ ایک طرف جہاں ہندوستان کے پاس کلدیپ یادو، رویندر جڈیجہ، اکشر پٹیل اور ورون چکرورتی جیسے اسپنر موجود ہیں، تو وہیں نیوزی لینڈ کے پاس کپتان مشیل سینٹنر، مائیکل بریسویل، گلین فلپس اور رچن رویندر ہیں جنھوں نے چمپئنز ٹرافی میں کافی متاثر کیا ہے۔ گویا کہ دونوں ہی ٹیموں کے بلے بازوں میں جو بھی اسپنر کو اچھی طرح کھیلے گا، اس کی فتح کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔