کرکٹر شکھر دھون اور عائشہ مکھرجی کی طلاق پر عدالت نے لگائی مہر

پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے جج ہریش کمار نے طلاق کی درخواست میں دھون کے تمام دعووں کو قبول کر لیا کیونکہ ان کی اہلیہ نے الزامات کا مقابلہ نہیں کیا اور نہ ہی اپنا دفاع کیا

<div class="paragraphs"><p>شکھر دھون / آئی اے این ایس</p></div>

شکھر دھون / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کو کرکٹر شکھر دھون اور عائشہ مکھرجی کی طلاق پر مہر ثبت کر دی۔ شکھر دھون نے ذہنی دباؤ کی بنیاد پر طلاق کا مطالبہ کیا تھا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے جج ہریش کمار نے طلاق کی درخواست میں دھون کے تمام دعووں کو قبول کر لیا کیونکہ ان کی اہلیہ نے الزامات کا مقابلہ نہیں کیا اور نہ ہی اپنا دفاع کیا۔

عدالت نے دھون کی ذہنی پریشانی کو تسلیم کیا، جو اپنے اکلوتے بیٹے سے طویل عرصے تک الگ رہنے پر مجبور تھے۔ بچے کی مستقل تحویل پر کوئی حکم جاری نہ کرتے ہوئے عدالت نے دھون کو اپنے بیٹے کے ساتھ ہندوستان اور آسٹریلیا دونوں میں وقت گزارنے کا حق دیا اور دونوں کے درمیان ویڈیو کال کی اجازت دی۔


مزید برآں، عدالت نے مکھرجی کو حکم دیا کہ وہ تعلیمی کیلنڈر کے اندر اسکول کی چھٹیوں کی کم از کم نصف مدت کے دوران بچے کے ہندوستان کے سفر کی سہولت فراہم کریں۔ دریں اثنا، بچہ دھون اور ان کے خاندان کے ساتھ رات کو قیام کر سکتا ہے۔

ایک مشہور بین الاقوامی کرکٹر کے طور پر دھون کے قد کو تسلیم کرتے ہوئے، عدالت نے ان سے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ ملاقات یا حراست کے معاملات کو حل کرنے میں مدد کے لیے مرکزی حکومت سے رجوع کریں، خاص طور پر جو آسٹریلیا میں اس کے ہم منصب سے متعلق ہیں۔

اس سے قبل عدالتوں نے کہا تھا کہ اکیلی ماں کو بچے پر خصوصی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ دونوں نے طلاق اور بچے کی تحویل کے حوالے سے ہندوستان اور آسٹریلیا دونوں میں قانونی کارروائی شروع کی تھی۔ عدالت نے بچے کو ہندوستان لانے پر اعتراض اٹھانے پر عائشہ مکھرجی کی سرزنش بھی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔