نیوزی لینڈ کے خلاف فاتحانہ مہم کو برقرار رکھنے اترے گی ٹیم انڈیا

دنیا کی نمبر دو ٹیم ہندوستان نے اپنے پہلے دو مقابلوں میں جنوبی افریقہ اور دفاعی چمپئن آسٹریلیا کو شکست دی ہے اور اب اس کا مقابلہ اس ٹیم کے ساتھ ہے جو مسلسل تین میچ جیت چکی ہے

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سلامی بلے باز شکھر دھون کے انگوٹھے کی چوٹ کے بعد ٹیم انڈیا کو نیوزی لینڈ کے خلاف آج لندن میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ کپ مقابلے میں اپنے آخری الیون کے لئے ذہنی مشق کے ساتھ ہی اپنی فاتحانہ مہم کو بھی برقرار رکھنا ہوگا۔

دنیا کی نمبر دو ٹیم ہندوستان نے اپنے پہلے دو مقابلوں میں جنوبی افریقہ اور دفاعی چمپئن آسٹریلیا کو شکست دی ہے اور اب اس کا مقابلہ اس ٹیم کے ساتھ ہے جو مسلسل تین میچ جیت چکی ہے۔ نیوزی لینڈ نے ایشیا کی تین ٹیموں سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان کو شکست دی اور اب اس کی توجہ چوتھی ایشیائی ٹیم ہندوستان کے خلاف بھی جیت حاصل کرنے پر مرکوز ہوگی۔


ہندوستان کے سامنے بائیں ہاتھ کے سلامی بلے باز شکھر کے زخمی ہونے سے آخری الیون کے لئے مسئلہ ہوگیا ہے۔ شکھر نے آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ میچ میں شاندار سنچری بنائی تھی لیکن اسی دوران انہیں اپنے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر تیز گیند باز پیٹ کمنز کی گیند پر چوٹ لگ گئی تھی اور لیڈس میں اسکین کرائے جانے پر اس میں فریکچر کا پتہ لگا تھا۔ فی الحال ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے شکھر کے متبادل کے طور پر نوجوان وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت کو انگلینڈ بلایا ہے۔

شکھر کے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے باہر ہو نے کے بعد لوکیش راہل کو اوپننگ میں روہت شرما کے جوڑی دار کے طور پر اتارا جا سکتا ہے۔ راہل اب تک دو میچوں میں چوتھے نمبر پر کھیلے تھے جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف پریکٹس میچ میں انہوں نے چوتھے نمبر پر ہی سنچری بنائی تھی۔راہل سلامی بلے باز ہیں لیکن روہت اور شکھر کی تجربہ کار جوڑی کی وجہ سے وہ چوتھے نمبر پر اتر رہے تھے۔


راہل کے اوپننگ میں جانے کے بعد اب ٹیم مینجمنٹ کو مڈل آرڈر میں ان کی جگہ لینے کے لئے دو کھلاڑیوں کے بیچ میں سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ دنیش کارتک ویسے تو وکٹ کیپر بلے باز ہیں لیکن مہندر سنگھ دھونی کی موجودگی میں انہیں بلے باز کے طور پر ہی میدان میں اترنا ہوگا۔وجے شنکر میڈیم تیزگیندباز آل راؤنڈر ہیں ۔چیف سلیکٹر ایم یاس کے پرساد نے عالمی کپ ٹیم کا اعلان کرتے وقت انہیں سہ ابعادی کھلاڑی بتایا تھا۔

ہندوستانی سلیکٹر اس وقت انگلینڈ میں ہندوستانی ٹیم کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں جن میں پرساد بھی شامل ہیں۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ مڈل آرڈر میں ٹیم مینجمنٹ کارتک کے تجربے کو ترجیح دیتا ہے یا پھر شنکر کی آل راونڈ کارکردگی کو ۔ ہندوستان کو آخری الیون سے الگ اپنی حریف نیوزی لینڈ پر بھی توجہ دینی ہو گا۔جس نے ورلڈ کپ کے اپنے پہلے تین میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستان نے اس سال نیوزی لینڈ کے دورے میں ون ڈے سیریز میں 4-1 سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن جب عالمی کپ کی بات ہو تو چیزیں بدل جاتی ہیں۔ نیوزی لینڈ ویسے بھی گزشتہ رنر اپ ہے اور اس کے پاس مضبوط بلے بازی اور گیندبازی آرڈر ہے۔


نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو 10 وکٹ سے، بنگلہ دیش کو دو وکٹ سے اور افغانستان کوسات وکٹ سے شکست دی تھی۔ نیوزی لینڈ نے اپنے تینوں میچ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جیتے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم نیوزی لینڈ کو ایسا کوئی موقع نہیں دینا چاہے گی۔

ہندوستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے بلے بازی کی صورت میں آسٹریلیا کے خلاف جیسا ہی بڑا اسکور بنانا ہوگا تاکہ کیوی ٹیم کو دباؤ میں لایا جا سکے۔شکھر کے اس مقابلے سے باہر ہونے کے بعد روہت اور کپتان وراٹ کوہلی پر ٹیم کو بڑا اسکور دینے کی ذمہ داری رہے گی۔ روہت نے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار سنچری بنائی تھی جبکہ کپتان وراٹ نے آسٹریلیا کے خلاف 82 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔


راہل کے اوپننگ میں اترنے کی پوزیشن میں تجربہ کار دھونی کو چوتھے نمبر پر لایا جا سکتا ہے اور اگر شروع میں بلے باز بڑا سکور بنا جاتے ہیں تو آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو تیز رفتار سے رن بنانے کے لئے چوتھے نمبر پر بھیجا جا سکتا ہے۔ یہ سب حالات پر منحصر ہے۔ ویسے بھی اس مقابلے میں بارش ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ہندوستان نے ٹورنامنٹ میں اب تک اچھی گیند بازی کی ہے اور اس مقابلے میں اسے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں خاص طور پر کپتان کین ولیمسن، راس ٹیلر اور سلامی بلے باز مارٹن گپٹل کو قابو میں رکھنا ہوگا۔ ياركرمین جسپريت بمراه اور بھونیشور کمار نیوزی لینڈ کے چوٹی کے بلے بازوں کو روکنا ہوگا اور دونوں اسپنروں یجویندر چہل اور کلدیپ یادو کو مڈل اووروں میں حریف ٹیم پر دباؤ بنانا ہوگا۔ہندوستان نے نیوزی لینڈ سے اب تک 106 مقابلے کھیلے ہیں جن میں سے اس نے 55 جیتے ہیں اور 45 ہارے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔