عالمی کپ سے ٹھیک پہلے تمیم اقبال نے چھوڑی بنگلہ دیش کی کپتانی، پیٹھ کی چوٹ سے ہیں پریشان، نہیں کھیلیں گے ایشیا کپ

تمیم نے 6 جولائی کو بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، لیکن وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کے بعد انھوں نے اپنا فیصلہ بدل دیا، لیکن اب انھوں نے بنگلہ دیش کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تمیم اقبال، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تمیم اقبال، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرکٹ عالمی کپ 2023 شروع ہونے سے محض دو ماہ پہلے بنگلہ دیش ٹیم کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بائیں ہاتھ کے تجربہ کار سلامی بلے باز تمیم اقبال نے عالمی کپ سے ٹھیک پہلے بنگلہ دیش کے یک روزہ کپتان کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی تمیم پیٹھ کی چوٹ کے سبب آئندہ ایشیا کپ میں بھی نہیں کھیلیں گے۔ اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک ہندوستان میں ہونے والے میگا ایونٹ سے پہلے بنگلہ دیش کو ایک نیا یک روزہ کپتان ملے گا۔

واضح رہے کہ تمیم اقبال نے گزشتہ 6 جولائی کو بین الاقوامی کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کر دیا تھا، لیکن وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ساتھ میٹنگ کے بعد انھوں نے اپنا فیصلہ بدل دیا تھا۔ اب انھوں نے کپتانی چھوڑنے کا اعلان کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ بہرحال، وہ ایشیا کپ کے لیے بھلے ہی دستیاب نہیں ہوں گے، لیکن عالمی کپ سے قبل 21 ستمبر سے گھریلو میدان پر نیوزی لینڈ کے خلاف شروع ہونے والی یک روزہ سیریز کے لیے فِٹ ہونا چاہتے ہیں۔


کپتانی چھوڑنے سے متعلق اپنے فیصلے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے تمیم نے کہا کہ ’’میرا ماننا ہے کہ چوٹ ایک ایشو ہے۔ میں نے (28 جولائی کو) ایک انجکشن لیا تھا، لیکن یہ ہِٹ یا مِس کی طرح ہے۔ میں نے بورڈ کو اس مسئلہ کے بارے میں بتایا ہے۔ میں نے ہمیشہ ہر چیز میں ٹیم کی مدد کی ہے۔ اس لیے اسے دھیان میں رکھتے ہوئے عہدہ چھوڑنا سب سے اچھا اور بہتر فیصلہ ہے۔ جب بھی مواقع ملے، میں ایک کھلاڑی کی شکل میں اپنا بہترین دینا چاہتا ہوں۔ میں نے وزیر اعظم سے بات کی ہے اور وہ سمجھ گئی ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ 28 جولائی کو بی بی سی نے بتایا تھا کہ تمیم نے یونائٹیڈ کنگڈم میں ایک ریڑھ کے ماہر ڈاکٹر کو دکھایا تھا۔ سینئر ڈاکٹر دیباشیش چودھری ان کے ساتھ سفر کر رہےت ھے۔ تمیم نے اپنی پیٹھ کے درد کے لیے ریڑھ کے ایک ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کیا اور کل ایک جارحانہ درد مینجمنٹ عمل سے گزرا۔ چودھری نے اس وقت بی بی سی کے بیان میں کہا تھا کہ ’’اگلے دو دنوں تک وہ نگرانی میں رہیں گے اور نتیجہ طے کرنے کے لیے ان کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔