پاکستان سے کرکٹ میچ نہ کھیلنا ہتھیار ڈالنے سے زیادہ برا ہوگا: ششی تھرور

تھرور نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کارگل جنگ کے وقت بھی ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ میچ کھیلا تھا، اب پاکستان کے ساتھ میچ نہیں کھیلنا ہتھیار ڈالنے سے بھی برا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کرکٹ ورلڈ کپ میں ہندستانی کرکٹ ٹیم کے پاکستان کے ساتھ میچ نہیں کھیلنے کے چہار سو مطالبہ کے درمیان کانگریس لیڈر ششی تھرور نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف میچ نہیں کھیلنا ہتھیار ڈالنے سے بھی بدتر ہوگا اور یہ بغیر لڑے ہی ہارنے جیسا ہوگا۔

تھرور نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ کارگل جنگ کے وقت بھی ہندوستان نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کھیلا تھا۔ ایسے میں اس کے ساتھ میچ نہیں کھیلنا ہتھیار ڈالنے سے بھی برا ہوگا۔

تھرور نے جمعرات کو ٹویٹ کر کہاکہ 1999 میں کارگل جنگ کے وقت بھی ہندوستان نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کھیلا تھا اور فتح بھی حاصل کی تھی۔ اس سال میچ نہیں کھیلنے سے ہندستان کو صرف دو پوائنٹس کا نقصان نہیں ہو گا بلکہ یہ ہتھیار ڈالنے سے بھی بدتر ہو جائے گا کیونکہ یہ بغیر لڑے ہی ہار جانے جیسا ہوگا۔

غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے میں مرکزی ریزرو پولیس فورس کے 40 جوانوں کے مارے جانے کے بعد سے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ نہیں کھیلنے کا مطالبہ ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے کھیلنے پر پابندی لگائے جانے کی بھی مانگ کی جارہی ہے۔

ملک میں جہاں ہندوستانی ٹیم کے ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ مقابلہ نہیں کھیلنے کا مطالبہ اٹھ رہا ہے سابق ہندوستانی کپتان سنیل گواسکر نے بھی کل کہا تھا کہ ہندستان کو ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ میچ کھیلنا چاہیے اور اسے شکست دے کر ورلڈ کپ سے باہر کر دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہندستان 16 جون کو مانچسٹر میں ہونے والے ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلتا ہے تو ہندستان خود ورلڈ کپ کی دوڑ سے باہر بھی ہو سکتا ہے۔

گواسکر نے کہا تھا کہ اگر ہندستان پاکستان کے ساتھ ورلڈ کپ میں نہیں کھیلتا ہے تو پاکستان کو بغیر کھیلے دو پوائنٹس مل جائیں گے جس سے ہندستان کی راہ مزید مشکل ہو سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Feb 2019, 8:10 PM