سچن باوقار لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ کے لئے شارٹ لسٹ

سچن اس ٹیم کا ایک حصہ تھے جس نے فائنل میں سری لنکا کو چھ وکٹوں سے ہرا کر 2011 کے ورلڈ کپ کے دوران فاتح کا خطاب حاصل کی تھی، اس فتح کے بعد تیندولکر کے آبائی شہر ممبئی میں فتح کا جشن شروع ہوگیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لندن: ہندستانی کرکٹ کے سرکردہ کھلاڑی سچن تیندولکر کو لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ 2000 - 2020 کے لئے نامزد 20 دعویداروں میں شامل کیا گیا ہے۔ لاریس اسپورٹنگ مومنٹ 2000 - 2020 کا فیصلہ عوامی ووٹ کے ذریعہ کیا جائے گا، جو کھیلوں کے شائقین کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ باوقار لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ کے فاتح میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔

واضح رہے کہ سچن تیندولکر اس ٹیم کا ایک حصہ تھے جس نے فائنل میں سری لنکا کو چھ وکٹوں سے ہرا کر 2011 کے ورلڈ کپ کے دوران فاتح کا خطاب حاصل کی تھی، اس فتح کے بعد تیندولکر کے آبائی شہر ممبئی میں فتح کا جشن شروع ہوگیا تھا۔


انگلینڈ کے سابق آل راؤنڈر اینڈریو فلنٹوف بھی دعویداروں میں شامل ہیں۔ سال 2005 کی ایشز سریز کے ایک ڈرامائی اور شدید ہیجانی دوسرے ٹیسٹ کے بعد، انگلینڈ نے بالآخر آسٹریلیائی ٹیم کو دو رنز سے ہرا کر فتح حاصل کی تھی اور 1987 کے بعد پہلی بار وہ ایشز دوبارہ حاصل کر نے میں کامیاب رہی تھی۔انتہائی جذباتی اور مشہور لمحات میں اپنی ٹیم کے ساتھیوں کے ساتھ جشن منانے کے بجائے فریڈی فلنٹوف حقیقی کھیل جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے حریف ٹیم کے مایوس اور افسردہ گیند باز بریٹ لی کو تسلی دینے کے لئے روانہ ہو گئے تھے۔

لاریس اسپورٹنگ مومنٹ ایوارڈ ان لمحات کو مناتا ہے جہاں کھیل کے ذریعے انتہائی غیر معمولی انداز میں لوگوں کو متحد کیا گیا۔ اس مہم کے تحت پچھلے 20 سالوں کے دوران 20 کھیلوں کی ایسی کہانیوں کو شامل کیا گیا ہے جنہوں نے دنیا پر اپنی چھاپ چھوڑی ہے۔


تین ناک آؤٹ راؤنڈز کے دوران ان سرفہرست 20 معاملات کو مختصر کرتے ہوئے پہلے دس اور پھر پانچ تک کم کردیا جائے گا۔ بعد ازاں ان سرفہرست پانچ میں سے اتفاق رائے کے بعد کسی ایک لمحے کو فاتح قرار دیا جائے گا اور اسے لاریس اسپورٹنگ مومنٹ 2000-22020 کے فاتح کا تاج پہنایا جائے گا۔ ووٹنگ 10 جنوری سے 16 فروری کے درمیان ہوگی، فاتح کا اعلان پیر کے روز 17 فروری کو برلن میں لاریس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ شو کے دوران کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔